نئی دہلی :دہلی کی ایک عدالت نے حالت نشہ میں گاڑی چلانے والے ڈرائیورکو پانچ دن کیلئے جیل بھیجتے ہوئے کہا ہے کہ حالت نشہ میں گاڑی چلانے والے ڈرائیورس بھی خودکش بمبار سے کچھ کم نہیں ہوتے۔ عدالت نے ایک شخص کو محض جرمانہ کی ادائیگی پر چھوڑنے سے انکار کردیا اور کہاکہ ایسا کرنے سے یہ پیغام جائے گا کہ وہ محض کچھ پیسے دیتے ہوئے چھوٹ سکتا ہے ۔
ضلع و سیشن عدالت کے جج گریش کٹھپالیہ نے ملزم روی شنکر کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ سڑکوں پر اس قسم کے ڈرائیور خودکش بمباروں سے کم نہیں ہوتے ۔ جنوبی دہلی کے ساکن اس شخص نے پانچ روزہ سزائے قید کو چیلنج کرتے ہوئے اعادہ کیا تھا کہ قید میں کسی کی بھی اصلاح نہیں کی جاسکتی ۔ جج نے کہاکہ وہ شنکر کے وکیل کے اس استدلال سے اتفاق نہیں کرتے کہ جیلوں میں کوئی اصلاح نہیں ہوسکتی اور اس تاثر کا اظہار کیا کہ اگر اس دلیل کو قبول کرلیا جائے تو پھر کسی مجرم کو قید ہی نہیں ہوسکتی ۔
جج نے کہاکہ اس قسم کے مقدمات میں نرمی یا رعایت کے طورپر سزائے قید کو جرمانہ میں تبدیل کرنے سے نہ صرف معاشرے کو ایک غلط پیغام جاسکتا ہے بلکہ مجرم کے ذہن پر منفی اثر بھی مرتب ہوتا ہے اور یہ تاثر پیدا ہوتا ہے کہ کچھ رقم خرچ کرتے ہوئے وہ اس قسم کے جرائم پر سزا سے بچ نکل سکتا ہے ۔