اسلام آباد: پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا آصف زرداری سے رات ملاقات میں سیاسی صورتحال پر بات چیت ہوئی اور پاناما لیکس کے حوالے سے بنائی جانے والی جے آئی ٹی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا ڈان لیکس کے معاملے میں اصل ذمہ دار وزیراعظم ہاؤس ہے اور قوم کو بتایا جائے کہ مسئلے میں کون رکاوٹ تھا اور کیسے حل ہوا کیونکہ یہ ملک کی سیکیورٹی اور اداروں کا مسئلہ تھا۔
خورشید نے کہا گورنر سندھ میڈیا پر کہہ چکے ہیں کہ وزیراعظم ہاؤس کے میڈیا سینٹر میں ساری باتیں سنی جاتی تھیں۔ پیپلز پارٹی اداروں کی جنگ نہیں چاہتی لیکن ٹویٹ کے حوالے سے پوری قوم بات کر رہی ہے جبکہ ہمسایہ ممالک خصوصا بھارت فوج کو متنازع بنانا چاہتا ہے۔
خورشید شاہ نے پاناما کیس پر بات کرتے ہوئے کہا جے آئی ٹی صاف ستھری ہے جبکہ قطری خط کو بھی سپریم کورٹ کے پانچوں ججوں نے مسترد کیا ہے ابھی دیکھتے ہیں پاناما پر کیا حشر ہوتا ہے۔
یاد رہے گزشتہ روز وزیراعظم نواز شریف اور آرمی چیف کی ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیر داخلہ چودھری نثار اور ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار بھی شریک ہوئے۔ ڈیڑھ گھنٹہ جاری رہنے والی بیٹھک میں ڈان لیکس پر معاملات خوش اسلوبی سے طے کر لئے گئے۔ انکوائری کمیٹی کی سفارشات کی منظوری وزیراعظم نے دی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے 29 اپریل کو کیا گیا ٹویٹ واپس لینے کا اعلان بھی کیا۔ پاک فوج نے ملک میں آئین کی عملدراری یقینی بنانے کا عزم ظاہر کیا اور کہا کہ جمہوری عمل کی مکمل حمایت کرتے رہیں گے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں