اسلام آباد: ڈان لیکس کا معاملہ بظاہر تو حل ہو گیا لیکن پی ٹی آئی نے سول ملٹری مفاہمت کو قوم کے سامنے لانے کا مطالبہ کر دیا قومی اسمبلی میں جمع کرائے جانے والے تحریک التواء میں کہا گیا ہے کہ قوم جاننا چاہتی ہے کہ یہ معاملہ کیسے نمٹایا گیا۔ تحریک التواء میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ معاملے پر کی جانے والی "سیٹلمنٹ" نے بہت سے سنجیدہ سوالات کو جنم دیا ہے۔
عمران خان کا مطالبہ
حکومت اور فوج کے درمیان ڈان لیکس پر معاملات طے ہونے پر تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ڈان لیکس کا معاملہ حکومت اور فوج کا نہیں بلکہ قومی سلامتی کا تھا اور عوام جاننا چاہتے ہیں کیا معاملات طے پائے۔
ان کا مزید کہنا تھا قوم کو اندھیرے میں رکھا جا رہا ہے اور اس معاملے کے حل سے طاقتور اور کمزور کیلئے مختلف قوانین کا اظہار ہوتا ہے۔
یاد رہے گزشتہ روز وزیراعظم نواز شریف اور آرمی چیف کی ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیر داخلہ چودھری نثار اور ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار بھی شریک ہوئے۔ ڈیڑھ گھنٹہ جاری رہنے والی بیٹھک میں ڈان لیکس پر معاملات خوش اسلوبی سے طے کر لئے گئے۔
انکوائری کمیٹی کی سفارشات کی منظوری وزیراعظم نے دی۔ ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے 29 اپریل کو کیا گیا ٹویٹ واپس لینے کا اعلان بھی کیا۔ پاک فوج نے ملک میں آئین کی عملدراری یقینی بنانے کا عزم ظاہر کیا اور کہا کہ جمہوری عمل کی مکمل حمایت کرتے رہیں گے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں