جعفر ایکسپریس حملہ، 80 یرغمالی بازیاب، سیکیورٹی فورسز کا آپریشن جاری:ذرائع

10:20 PM, 11 Mar, 2025

کوئٹہ: سیکیورٹی فورسز نے بلوچستان کے بولان ضلع میں دہشت گردوں کے حملے کے بعد جعفر ایکسپریس کے کم از کم 80 یرغمالیوں کو بازیاب کرالیا، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، سیکیورٹی ذرائع نے منگل کے روز تصدیق کی۔

یہ ٹرین 400 سے زائد مسافروں کو لے کر کوئٹہ سے پشاور جارہی تھی، جب دہشت گردوں نے اس پر حملہ کیا۔ حملہ آوروں نے ریلوے ٹریک کو دھماکے سے تباہ کرنے کے بعد ٹرین پر قبضہ کر لیا۔ سیکیورٹی فورسز کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ ہوا اور فوری طور پر بچاؤ آپریشن شروع کردیا گیا۔


اب تک 53 مرد، 26 خواتین اور 11 بچوں کو بحفاظت نکالا جا چکا ہے، جبکہ باقی یرغمالیوں کی بازیابی کے لیے آپریشن جاری ہے۔ سیکیورٹی فورسز نے حملہ آوروں کا گھیرا تنگ کر لیا ہے، جو مبینہ طور پر افغانستان میں اپنے ماسٹر مائنڈ سے رابطے میں ہیں اور عام شہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔

بولان کے دشوار گزار پہاڑی علاقے کی وجہ سے آپریشن کو مشکلات کا سامنا ہے۔ دہشت گردوں نے ٹرین کے ڈرائیور پر بھی فائرنگ کی، جس سے وہ زخمی ہوگیا۔


حملے کے بعد بلوچستان حکومت نے ایمرجنسی نافذ کر کے تمام اداروں کو متحرک کردیا ہے۔ ریلیف ٹیمیں اور اضافی سیکیورٹی فورسز جائے وقوعہ پر روانہ کردی گئی ہیں، جبکہ سِبی اور کوئٹہ کے اسپتالوں میں ہنگامی الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔

کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر ایک خصوصی معلوماتی مرکز قائم کیا گیا ہے تاکہ مسافروں اور ان کے اہلِ خانہ کو تازہ ترین صورتحال سے آگاہ رکھا جا سکے۔



وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے اسے وحشیانہ عمل قرار دیتے ہوئے کہا کہ معصوم شہریوں پر فائرنگ کرنے والے درندے کسی رعایت کے مستحق نہیں۔

خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے یرغمال بنائے گئے مسافروں کی سلامتی پر تشویش کا اظہار کیا اور جلد بازیابی کی امید ظاہر کی۔
عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے صدر ایمل ولی خان نے معصوم شہریوں پر حملے کو ناقابلِ قبول قرار دیتے ہوئے دہشت گردوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔

پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کانفلکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز (PICSS) کی رپورٹ کے مطابق جنوری 2025 میں دہشت گردی کے حملوں میں 42 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔ بلوچستان میں 24 دہشت گرد حملے ہوئے، جن میں 26 افراد جان کی بازی ہار گئے۔


 

مزیدخبریں