لاہور: تھانا انارکلی میں پی ٹی رہنماؤں اور خواتین سمیت 38 کارکنان کے خلاف دہشت گردی، اغوا کاری، کار سرکار مداخلت اور حراساں کرنے سمیت دیگر سنگین دفعات کے تحت مقدمات درج کر دیے گئے۔
مال روڈ پر پی ٹی آئی رہنما حافظ فرحت عباس اور خواتین سمیت 38 کارکنان کی گرفتاری مقدمات میں دہشت گردی، اغوا کاری، کار سرکار مداخلت اور حراساں کرنے سمیت دیگر سنگین دفعات شامل کر دی گئیں۔
ایف آئی آر کے مطابق نامزد خواتین میں فوزیہ، ہدیرہ اور حمیدہ بی بی کے نام نامزد ہیں۔
ایف ائی ار میں کہا گیا ہے کہ احتجاج کے دوران حافظ فرحت عباس کارکنان کو سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے اور جلا گھراؤ کرنے کے لیے اشتعال دلواتے رہے ۔پی ٹی ائی کارکنان نے سرکاری گاڑی کو بھی نقصان پہنچایا۔حافظ فرخت عباس نے چار پانچ نامعلوم ساتھیوں سمیت شدید فائرنگ کی۔ملزمان کا ایک فائر سرکاری گاڑی کو بھی لگا ۔
حافظ فرحت عباس نے ساتھیوں کے ہمراہ کانسٹیبل کی وردی پھاری اور اسے اغوا کرنے کی کوشش کی جسے استنبول چونک سے بازیاب کروایا گیا۔حافظ فرحت عباس کو قابو کر کے پولیس نے پستول بھی برآمد کیا۔گرفتار 42 ملزمان سے ڈنڈے اور سوٹے بھی برآمد کیے گئے ۔
یاد رہے کہ انتخاب میں مبینہ دھاندلی کیخلاف پی ٹی آئی رہنماؤں نے پنجاب میں احتجاج کیا تھا جس کے دوران پی ٹی آئی رہنما حافظ فرحت عباس اور خواتین سمیت 38 کارکنان کو مال روڈ سے گرفتار کر کے ان کی خلاف تھانا انارکلی میں مقدمات درج کیے گئے تھے۔