استنبول ، ترکی کی تاریخی مسجد آیا صوفیہ میں 87 سال بعد شب معراج مذہبی عقیدت و احترام سے منائی گئی
ترکی میڈیا کے مطابق ملک کے دیگر حصوں کی طرح تاریخی مسجد آیا صوفیہ میں بھی 27 ویں شب مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ منائی گئی ۔
استنبول کی تاریخی مسجد آیا صوفیہ میں شب معراج کے حوالے سے خصوصی محفل کا انعقاد کیا گیا جس میں شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
ترک میڈیا کے مطابق آٹھ دہائیوں سے زائد عرصے کے بعد شب معراج کے موقع پر مسجد میں درود و سلام کی صدائیں بلند ہوئیں۔
ترکی کے ادارہ برائے مذہبی امور کی جانب سے شب معراج کے حوالے سے خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا تھا۔
ترک عدالت کے فیصلے کے بعد گزشتہ سال صدر رجب طیب ایردوان نے دستخط کرکے استنبول میں واقع مسجد آیا صوفیہ کو آٹھ دہائیوں کے بعد باجماعت نماز کے لیے 24 جولائی سے کھولا تھا۔
ترک صدر رجب طیب ایردوان نے گزشتہ سال ہزاروں شہریوں کے ہمراہ اس مسجد میں نمازِ جمعہ باجماعت ادا کی تھی۔ ترکی کی حکومت نے مسجد آیا صوفیہ میں پانچ وقت کی نمازوں کے لیے آئمہ اور مؤذن کا تقرر بھی کیا تھا۔
تاریخی مسجد آیا صوفیہ کی تعمیر چھٹی صدی میں ہوئی تھی لیکن اس کے بعد تقریباً ایک ہزار سال تک یہ دنیا کا سب سے بڑا گرجا رہا۔ 1453 عیسوی میں قسطنطنیہ فتح کرنے کے بعد سلطان محمد فاتح نے اسے مسجد میں تبدیل کر دیا تھا۔
عثمانی سلطنت کے زوال کے بعد 1935 میں کمال اتا ترک نے مسجد آیا صوفیہ کو میوزیم بنا دیا تھا لیکن ترک عدالت نے آٹھ دہائیوں قبل ہوئے فیصلے کو غیر قانونی قرار دے دیا تھا۔