لاہور: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سینیٹر فروغ نسیم امریکہ کے دورے پر موجود ہیں تاہم وہ جمعہ کے روز چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب سے پہلے ہی وطن واپس لوٹ آئیں گے اور اپنا ووٹ بھی کاسٹ کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹ میں چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کیلئے ووٹنگ کل ہو گی جس کیلئے صدر مملکت عارف علوی نے جے ڈی اے کے سینیٹر مظفر حسین کو پریذائیڈنگ افسر مقرر کر رکھا ہے جو ناصرف اجلاس کی صدارت کریں گے بلکہ نئے اراکین سے حلف لینے کے علاوہ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کا انتخاب کروائیں گے۔ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کیلئے نمبر گیم بہت اہمیت کی حامل ہے جس کے باعث ایک ایک ووٹ قیمتی ہو چکا ہے جس کے باعث یہ سوال بھی اٹھایا جا رہا تھا کہ امریکہ کے دورے پر موجود فروغ نسیم اپنا ووٹ کاسٹ کر پائیں گے یا نہیں۔
تاہم اب فروغ نسیم کا بیان سامنے آ گیا ہے جن کا کہنا ہے کہ میں امریکہ سے روانہ ہو چکا ہوں اور اس وقت استنبول میں ہوں جبکہ صبح پانچ بجے کی پرواز سے اسلام آباد پہنچ جاؤں گا۔ یاد رہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کے سینیٹر اور وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم اہم دورے پر امریکہ گئے ہوئے تھے لیکن سینیٹ الیکشن کی وجہ سے وزیراعظم کی ہدایت پر انہیں امریکہ سے واپس بلایا گیا ہے۔
واضح رہے کہ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کیلئے حکومتی جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور اتحادیوں نے چیئرمین سینیٹ کیلئے صادق سنجرانی کو امیدوار نامزد کر رکھا ہے جبکہ مرزا آفریدی حکومت کی جانب سے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے امیدوار ہیں جنہیں وزیراعظم پاکستان عمران خان نے نامزد کیا۔
دوسری جانب پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہی اجلاس میں چیئرمین سینیٹ کیلئے سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے نام کی منظوری دی گئی تھی جبکہ عبدالغفور حیدری کو ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کیلئے امیدوار نامزد کیا گیا، عبدالغفور حیدری پی ڈی ایم کے امیدوار اور یوسف رضا گیلانی کے پینل سے ہوں گے، پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے عبدالغفور حیدری کے نام کی منظوری دی تھی۔
چئیرمین اور ڈپٹی چئیرمین سینیٹ کا انتخاب خفیہ بیلٹ کے ذریعے ہو گا جبکہ سینٹ سے 52 سینیٹرز آج ریٹائر ہو جائیں گے جن میں کئی شخصیات دوبارہ منتخب ہو نے میں کامیاب ہو گئی ہیں اور 48 نو منتخب ارکان سینیٹ کل حلف اٹھائیں گے۔
حلف اٹھانے کے منتظر نو منتخب سینیٹرز میں پاکستان تحریک انصاف کے 19، پیپلز پارٹی کے 8، بلوچستان عوامی پارٹی کے 6، مسلم لیگ (ن) کے 5، جمیعت علما اسلام (ف) کے 3 جبکہ ایم کیو ایم ، بی این پی مینگل اور اے این پی کے 2،2 اور مسلم لیگ ق کا ایک رکن شامل ہے، نو منتخب ارکان سینیٹ 12 مارچ کو 6 سال کی مدت یعنی 2021ءسے 2027ء تک کیلئے بطور سینیٹر حلف اٹھائیں گے۔