اسلام آباد :مسلم لیگ ن کے سینیٹر حافظ عبد الکریم نے سینٹ الیکشن سے ایک روز قبل ہی بھانڈا پھوڑتے ہوئے کہا کہ 6اور 7 مارچ کو 2 ذمہ داران کی کالز آئیںتھیں ،تیسری کال 9 مار چ کوآئی تھی ،آخری کال میں کہا گیا کہ آپ حکومتی امیدوار کو سپورٹ کریں،انہوں نے کہا تمام فونز کالز کرنے والوں کا مقصد صرف ایک ہی تھا کہ میں حکومتی امیدوار کو ووٹ دوں ۔
مسلم لیگ ن کے سینیٹر حافظ عبد الکریم نے انکشاف کیا کہ فونز کال کرنے والوں کا کہنا تھا کہ یوسف رضاگیلانی کو سپورٹ نہ کرنے کا کہا گیا ،میں نے صاف انکار کر تے ہوئے کہا کہ نواز شریف کا سپورٹر ہوں نواز شریف کیساتھ ہی رہونگا ،انہوں نے کہا سینٹ الیکشن شیڈول کے بعد مجھ پر مقدمات درج کیے گئے ۔
سینیٹر حافظ عبد الکریم کا کہنا تھا کہ سینیٹ الیکشن کاشیڈول جاری ہوتےہی ایف آئی اےاوراینٹی کرپشن کے نوٹسزآنےلگے،میرے خلاف ایک پرانا کیس کھو ل دیا گیا ہے، جتنادباؤڈالناہےڈالیں، ہم نوازشریف اورن لیگ کیساتھ ہیں۔
واضح رہے اس سے قبل چیئرمین سینیٹ نے وزیر دفاع پرویز خٹک کے ہمراہ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال سے ملاقات کی۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں صادق سنجرانی نے تمام جماعتوں کو سینیٹ میں ساتھ لے کر چلنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح تمام جماعتوں نے گزشتہ 3 سال بھر پور ساتھ دیا اور امید ہے آئندہ بھی دیں گے۔
اس موقع پر وزیر اعلی بلوچستان جام کمال نے کہا کہ صادق سنجرانی کی کامیابی سے بلوچستان کی محرومیاں دور کرنے میں مدد ملے گی کیونکہ بلوچستان کا صوبہ دوسرے صوبوں کی نسبت زیادہ پسماندہ ہے ۔بلوچستان سے صادق سنجرانی کا بطور چیئرمین سینیٹ امیدوار اچھا اقدام ہے اور صادق سنجرانی اور مرزا آفریدی کی نامزدگی اچھی نوید ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم سب ملک کی استقامت اور بہتری کیلئے ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوں کیونکہ آج ملک کو بہتری اور استقامت کیلئے یکجہتی کی اشد ضرورت ہے۔ ہمارا رابطہ حکومتی اتحادیوں سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں سے بھی رہا ہے اور اختلافات سب کے ہیں لیکن ملک کی ترقی و خوشحالی کیلئے سب کو متحد ہونا ہو گا۔