کراچی: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں حکومتی امیدواروں کی حمایت کا فیصلہ کر لیا۔
بہادر آباد عارضی مرکز میں ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی کا ہنگامی اجلاس ہوا جس میں متحدہ نے ایک بار پھر وفاقی حکومت کے ساتھ اتحاد برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا۔ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب کے لئے ایم کیو ایم حکومتی نامزد امیدوار کو ہی ووٹ دے گی۔
دوران اجلاس رابطہ کمیٹی ارکان نے موقف اپنایا کہ پیپلز پارٹی مستقبل میں شہری سندھ کے معاملے پر سنجیدہ نظر آئی تو سندھ کی سطح پر ان سے بات کی جا سکتی ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے سینیٹرز کے اعزاز میں ظہرانہ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پرانے نظام کی تبدیلی بغیر قانون سازی کے ممکن نہیں تاہم اگلے دو سالوں میں ہماری پوری کوشش عوامی مفاد کی قانون سازی پر ہو گی۔ ہماری ترجیحات عوام کو ریلیف فراہم کرنا ہے اور مہنگائی سمیت مسائل سے آگاہ ہوں جبکہ ہم نے معیشیت کو ٹریک پر کھڑا کر دیا ہے۔ معیشت کا ڈھانچہ ٹھیک نہ ہو تو وقتی ریلیف کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم ملک کو ایسا نظام دینا چاہتے ہیں جو دیرپا اور نتیجہ خیز ہو۔ پرانے نظام کو ختم کرکے نیا سسٹم لانے میں وقت لگتا ہے اور اتحادیوں کے تحفظات سے آگاہ ہوں جبکہ انھیں مایوس نہیں کریں گے۔
وزیراعظم عمران خان نے انکشاف کیا کہ سینیٹ الیکشن کیلئے ابھی تک ہمارے سینیٹرز کے ساتھ رابطے کیے جا رہے ہیں۔ ہم نے نظام کو شفاف بنانا ہے تاکہ کرپشن کی گنجائش نہ ہو۔ انشاء اللہ ایوان بالا میں ہم کامیاب ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے سینیٹرز سے گفتگو میں سینیٹ الیکشن میں ووٹ ڈالنے کے طریقہ پر زور دیا۔