لاہور : لاہور ہائی کورٹ میں مشیروں اور معاون خصوصی کی تقرریوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ مشیروں کے کابینہ اجلاس کے بارے میں وفاقی سیکریٹری کابینہ ڈویژن سے بیان حلفی طلب کرلیا گیا۔ عدالت نے وزیراعظم کے پرنسپل سیکریٹری سے بھی بیان حلفی طلب کر لیے۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے ریمارکس دیے کہ یہ مشیر حضرات سرکاری مراعات نہیں لیتے یہ بھی بیان حلفی دیا جائے ۔کیا یہ مشیر صرف کابینہ میں کسی ایشوز پر آتے ہیں ؟
انہوں نے مزید استفسار کیا کہ حفیظ شیخ نے کتنا ٹیکس دیا؟ کیا حفیظ شیخ کی ناکامی کے بعد حکومت کو کوئی اور اچھا معیشت دان نہیں ملا ؟ کیا جمہوریت میں ناکامی کے بعد بھی ایسے لوگوں کو رکھناضروری ہے ؟ اچھے معاشرے میں ناکامی پر خود استعفے دے دیئے جاتے ہیں ،
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے ریمارکس دیے کہ یہ لوگ کابینہ میں شرکت نہیں کر سکتے۔ یہ لوگ صرف وزیراعظم کو رائے دے سکتے ہیں ، صرف کتابوں میں لکھنے سے جمہوریت نہیں آئے گی۔ لاہور ہائی کورٹ نے درخواست پر سماعت 25 مارچ تک ملتوی کر دی۔