اسلام آباد: سابق وزیر اعظم اور پی ڈی ایم کے سینیٹ کے لیے چیئرمین کے امیدوار یوسف رضا گیلانی نے ایک مرتبہ پھر کہا ہے کہ ابھی تک اسٹیبلشمنٹ غیر جانبدار ہے۔ امید ہے کل تک بھی اسٹیبلشمنٹ غیر جانبدار ہی رہے گی۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ انشاللہ جیت جائیں گے۔ کل سلیم مانڈوی والا کی دعوت میں کچھ حکومتی سینٹرز بھی آئے تھے۔انہوں نے کہا کہ جنرل مشرف نے مجھے جیل بھیجا اور پھر تاریخ نے دیکھا کہ انہوں نے ہی مجھ سے وزیر اعظم کا حلف لیا۔ میں نے دس سال جیل کاٹی لیکن آڈٹ پیراز میری رہائی کے بعد سیٹل ہوئے۔ سپیکر کے عہدے کے آڈٹ پیراز کی بنیاد پر مجھے جیل بھیجا گیا۔ ہمارا پارلیمنٹ میں آنا جانا لگا رہتا ہے۔ میری زندگی کے دس سال کو ن واپس کرے گا۔
صحافی کے سوال کہ پچھلی بار عدم اعتماد کے ووٹ میں اپوزیشن کے پندرہ ارکان دوسری طرف چلے گئے تھے اس پر آپ کیا کہیں گے؟ یوسف رضا گیلانی نے جواب دیا کہ اس بار ہم نے انتظام کیا ہے۔ایک سوال کہ کیا اس بار بھی ووٹ مینج کرنے کی ذمہ داری علی حیدر گیلانی کو دی ہے؟ اس پر انہوں نے معاملہ عدالت میں ہے اس لئے اس پر تبصرہ نہیں کرنا چاہتا۔
صحافی کے سوال کہ مریم نواز تو کہتی ہیں ان کے سینیٹرزکونامعلوم فون کالز آرہی ہیں ۔ کیا آپ کے ارکان کو بھی کالز آرہی ہیں۔ یوسف رضا گیلانی نے جواب دیا کہ نہیں میرے علم میں ایسی کوئی کالز نہیں ہیں ۔ قبل ازیں چیئرمین سینٹ کے لئے سید یوسف رضا گیلانی نے کاغذات نامزدگی حاصل کیے۔