اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کل چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے لیے ہونے والے سینیٹ کے اجلاس کے لیے کسی ایک سینیٹر کو صدر نشین مقرر کریں گے وہ اس اجلاس کی صدارت کریں گے۔
حروف تہجی کے حساب سے ہر سینیٹر آ کر اپنا ووٹ کاسٹ کرے گا۔ نو منتخب چیئرمین سینیٹ سے صدر نشین حلف لیں گے جس کے بعد نو منتخب چیئرمین سینیٹ ایوان بالا کے اجلاس کی صدارت کریں اور اسی ترتیب سے پھر ڈپٹی چیئرمین کا انتخاب عمل میں لایا جائے گا۔
خیال رہے کہ اگر یوسف رضا گیلانی اور صادق سنجرانی میں سے کوئی بھی 51 ووٹ حاصل نہ کر سکا تو پھر یہ انتخاب از سر نو اس وقت تک جاری رہے گا جب تک کہ کوئی امیدوار کم از کم 51 حاصل نہ کر لے۔
قومی اسمبلی کے سابق ایڈیشنل سیکریٹری طاہر حنفی نے برطانوی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ قواعد، ضابطہ کار کے مطابق دونوں امیدواروں کے درمیان مقابلے کی صورت میں ایک امیدوار کو ایوان کے اراکین کی مجموعی تعداد کی اکثریت یعنی کم از کم 51 فیصد ووٹ حاصل کرنا ہوں گے۔
اگر کوئی امیدوار بھی مطلوبہ اکثریت حاصل نہیں کر سکے گا تو اس صورت میں بغیر کسی وقفے کے ان کے درمیان اس وقت تک از سر نو خفیہ رائے شماری کرائی جاتی رہے گی جب تک ان دو میں سے ایک دوسرے کے مقابلے میں ذیادہ ووٹ حاصل نہیں کر لیتا۔
طاہر حنفی کا کہنا ہے کہ شاید یہی وجہ ہے کہ نمبر گیم کی پریشان کن صورتحال کو دیکھ کر دونوں امیداوار ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں کہ ان کو زیادہ سے زیادہ اراکین کی حمایت حاصل ہو جائے۔