صومالیہ میں 25سال بعد نئے بینک نوٹ چھاپنے کا فیصلہ

 صومالیہ میں 25سال بعد نئے بینک نوٹ چھاپنے کا فیصلہ

موگادیشو:  افریقی ملک صومالیہ میں 25 سے زائد برس بعد نئے بینک نوٹ چھاپے جائیں گے۔

فنانشنل ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق صومالیہ میں سرکاری کرنسی نوٹ ناپید ہیں اور گردش کرنے والے 98 فیصد بینک نوٹس کو جعلی سمجھتا ہے کیونکہ 1991 میں صومالیہ میں ہونے والے پرتشدد واقعات کے بعد جنگجو سرداروں نے اپنے نوٹ چھاپنے شروع کردیئے یا پھر غیر ملکی کرنسی کا استعمال شروع کیا، جس کے نتیجے میں مہنگائی میں اضافہ ہوا۔

ملک کے مرکزی بینک نے 1990 کی دہائی میں اپنا آپریشن بند کردیا تھا، 2009 میں بینک نے دوبارہ کام کا آغاز کیا تاہم مانیٹری پالیسی پر اس کا اب تک کوئی کنٹرول نہیں۔تاہم اب آئی ایم ایف کے تعاون سے نئے بینک نوٹ رواں سال کے آخر تک متعارف کروائے جائیں گے۔

صومالیہ میں آئی ایم ایف مشن کے سربراہ محمد الحاج نے بتایا کہ وہ معیشت میں خرابی کے مسئلے پر توجہ دے رہے ہیں اور اس سلسلے میں مضبوط مانیٹری پالیسی اور ایکسچینج پالیسی بھی توجہ مرکوز کی جائے گی۔

آئی ایم ایف کے مطابق اس کام پر تقریباً 6 کروڑ ڈالر خرچ آئے گا اور ابتدائی طور پر ایک 1000 صومالی شیلنگ متعارف کروائے جائیں گے۔

مصنف کے بارے میں