لاہور:وزیر اعظم نواز شریف بین الاقوامی سیمنار سے خطاب کرنے جامعہ نعیمیہ آئے جہاں اُن کا کہنا کہ جامعہ نعیمہ آمد میرے لیے ہمیشہ اچھا روحانی تجربہ رہا ہے،مفتی محمد حسین کی اسلام کے لیے بے پناہ خدمات ہیں،میں ا ن علما ء کادلی طور معترف ہوں جنہوں نے دہشت گردی کے خلاف فتوے دیئے اور اس میں مولانہ سرفراز نعیمی اور مولانا حسن جان شامل ہیں ان علما کرام نے دہشت گردوں کو چلینج کیا اور ان کے خلاف فتوے دیئے۔
مسجد کے منبر کو امن کا گہوارا بنایا جائے اور دیکھنا ہو گا ہمارے مدرسے علماءپیدا کر رہے ہیں یا پھر فرقہ پرستی کو فروغ دے رہے ہیں۔ریاست اس وقت دہشت گردوں کو کھوج لگانے میں مصروف ہے،دہشت گردی کی جڑہیں انتہاپسندی میں ہیں،دہشتگردی کرنے کے لیے علما ءکی دلیلیں تلاش کی جاتیں ہیں جو کہ ایک غلط بات ہے۔ وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہوہ معاشرہ کس طور پر درست نہیں ہو سکتا جہاں اقلیتوں کو تحفظ حاصل نہ ہو،
مولانا شبیر احمد عثمانی اور پیر جماعت علی شاہ جیسے مشائخ قائد اعظم کے رفیق تھے۔ دہشتگردوں نے جہاد جیسے پاکیزہ لفظ کی عزت کو پامال کیا،مذموم مقاصد کے لیے دین کو غلط استعمال کر رہے ہیں،اُن کا مزید کہنا تھا کہ عوام کی جان ومال کا تحفظ ریاست کی اولین ترجیح ہے