لاہور:شہرکو منرل واٹر فراہم کرنے والی 24 کمپنیوں کا پانی مضر صحت قرار دے دیا گیا۔سپریم کورٹ کے نوٹس کے بعد لاہور اور دوسرے شہروں میں کام کرنے والی 47 کمپنیوں کے نمونے لیبارٹری بھجوائے گئے تھےجس میں سے 24 کمپنیوں کے نمونے لیبارٹری تجزیے میں فیل ہو گئے ۔جس کے بعد پنجاب فوڈ اتھارٹی کی جانب سے مذکورہ کمپنیوں کو سیل کرنے کا عمل جاری ہے
عوام کو صاف پانی ،صحت مند اور میعاری خوراک کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے ڈی جی فوڈ اتھارٹی نورالامین مینگل کی ہدایت پر پنجاب فوڈ اتھارٹی کی پانی تجزیہ مہم کے تحت لیے گئے منرل واٹر کے نمونوں کے لیبارٹری تجزیے کے بعد 47نمونوں میں سے 24 کمپنیوں کے نمونے تجزیے میں فیل ہو گئے۔ڈی جی فوڈ اتھارٹی نے پینے کے پانی کی تجزیہ مہم کا آغاز گزشتہ ماہ کیا تھا جس کے تحت پنجاب فوڈاتھارٹی نے منرل واٹر بنانے والی 47کمپنیوں کے نمونے تجزیے کے لیے لیبارٹری بھیجے تھے۔ ڈائریکٹر آپریشنز رافیعہ حیدر نے تفصیلات بناتے ہوئے کہا کہ پنجاب فوڈ اتھارٹی نے پانی تجزیہ مہم کے تحت اکٹھے کیے گئے نمونوں کے سرکاری اور نجی لیبارٹریوں سے تجزیے کروائے اور 47 میں سے24کمپنیوں کا پانی میعار پر پورا نا اتر سکا ۔ان24 میں سے 6کمپنیوں کے پانی میں مطلوبہ اجزاء یانمکیات کی کمی ، 15میں مضر صحت جراثیموں کی موجودگی جبکہ 3کمپنیوں کے پانی میں مطلوبہ منرلز کی کمی اور جراثیم دونوں کی موجودگی پائی گئی۔ رافیعہ حیدر نے مزید بتایا کہ فیل ہونے والی تمام کمپنیوں کی پروڈکشن فوری طور پر بند کر دی گئی ہے اور وضح کردہ اصلاحات کے بعد ان کمپنیوں کے نمونے دودبارہ چیک کرائے جائیں گے ۔نمونے پاس ہونے کی صورت میں ان کمپنیوں کو پروڈکشن کی اجازت دی جائے گی۔
فیل ہونے والی کمپنیوں میں قریش نواب واٹر ورلڈ، فارما جن واٹر، نیو لائف، ہیون ڈرنکنگ واٹر، میلور ڈرنکنگ واٹر،فریشلی پریمیم واٹر، H2O واٹر، Fowڈرنکنگ واٹر ، بلیو ان واٹر، مناحل واٹر، مصفہ واٹر، احسن واٹر، تاج فضل واٹر، مدینہ واٹر، لج پال واٹر، فضل اعظم واٹر، اسامہ واٹر، نواز واٹر، عباس واٹر شامل ہیں ۔