بغداد:عراقی فورسز نے شمالی شہر موصل کے مغرب میں واقع دو اور علاقوں کو آزاد کرانے کا اعلان کیا ہے جبکہ شہر کے مکینوں نے بتایا ہے کہ گلیوں اور بازاروں میں بے گورو کفن لاشیں پڑی ہیں اور لاتعداد شہری جنگ کے نتیجے میں تباہ شدہ مکانوں اور عمارتوں کے ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔موصل میں داعش کے خلاف جاری آپریشن کے کمانڈر عبدالامیر رشید یاراللہ نے بتایا ہے کہ انسداد دہشت گردی فورسز نے دو علاقوں المعلمین اور السایلو کو آزاد کرا لیا ہے۔
عراق کی خصوصی فورسز کے کمانڈر جنرل معن السعدی نے العربیہ نیوز کو بتایا ہے کہ ان کے دستوں نے موصل کے دائیں جانب فوجی کارروائیاں شروع کردی ہیں اور وہ بڑی تیزی سے نئے علاقوں کی جانب پیش قدمی کررہے ہیں۔
داعش کے خود ساختہ خلیفہ ابوبکر البغدادی کی موصل سے فرار کی خبریں بھی منظرعام پر آئی ہیں۔ عینی شاہدین نے بتایا ہے کہ موصل کی گلیوں اور بازاروں میں شہریوں کی لاشیں بکھری پڑی ہیں اور شہریوں کی ایک بڑی تعداد تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے تلے دب چکی ہے یا وہ ان عمارتوں میں پھنس کر رہ گئے ہیں۔
موصل کی شاہراہوں پر لاشوں کے انبار ، شہری ملبے تلے دب گئے
10:49 AM, 11 Mar, 2017