کراچی :وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے کراچی میں پوسٹ بجٹ کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ کل بجٹ تقریر آرام سے ہوئی اور میرا گلا بھی ٹھیک رہا۔یہ سندھ کا 59 واں بجٹ تھا، پیش کیے گئے بجٹ میں 25 فیصد میرا حصہ رہا ہے، لوگ کہتے ہیں کیوں پیپلز پارٹی کو سندھ کے لوگ ووٹ دیتے ہیں۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی سندھ کے لوگوں کی خدمت کرتی ہے اس لیے ووٹ ملتے ہیں، پیپلز پارٹی نے ڈیلیور کیا ہے، سندھ کے تمام اضلاع میں ہماری حکومت بنے گی، سارے ڈسٹرکٹ کونسل کے چیئرمین اور میئر پیپلز پارٹی کے ہوں گے۔
انہوں نے پوسٹ بجٹ کانفرنس میں کہا کہ تعلیم، صحت اور بلدیات کے لیے 800 ارب روپے مختص کیے ہیں، رواں مالی سال ریکارڈ ترقیاتی اخراجات ہوئے ہیں۔ ہم نے سیلاب کے معاملے پر بیرونی ذرائع سے 2 ارب ڈالرز حاصل کیے، اتنی بڑی رقم کا 4 ماہ میں انتظام بہت بڑی بات ہے، 25 ارب روپے بیرونی ذرائع سے سیلاب متاثرہ مکانات کے لیے حاصل کیے، ہمارا آبپاشی نظام تباہ ہو گیا تھا لیکن اب گندم کی ریکارڈ فصل آئی ہے۔پیپلز پارٹی نے کراچی میں کام کیا ہے، آنکھیں کھولیں اور تعصب چھوڑیں تو بجٹ میں بہت کچھ نظر آئے گا، بغیر پڑھے لکھے بجٹ پر صرف تنقید کی جا رہی ہے۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ 52 ارب روپے کی کے فور سکیم وفاق کے پاس منظوری کے لیے زیرِ التواء ہے، ایک بندہ اتنا چیخ رہا ہے اب اس کو جا کر گھر آرام کرنا چاہیے، اگر ٹی وی پر رونے والا آدمی تعصب کرتا ہے تو اس کا کیا کر سکتے ہیں۔اگلے سال کے بجٹ میں فنانس کی سکیمیں ہیں، کراچی میں ہم این آئی ایچ، جے پی ایم سی کو گرانٹ دیتے ہیں، ہم این آئی سی وی ڈی کو بھی گرانٹ دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آصف زرداری نے ہدایت کی کہ گھر مالکانہ حقوق پر دیے جائیں، اگلے دو تین ماہ میں گھروں کے منصوبے پر گراؤنڈ پر کام ہوتا نظر آئے گا، 255 ارب روپے سے پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کے تحت منصوبے چل رہے ہیں۔ فوج کی خدمات سے قدرتی آفت کا مقابلہ کیا جائے گا، کل ٹھٹھہ، سجاول اور بدین کا دورہ کر سکتا ہوں، وزیر اعظم نے سیلاب کے دوران 6 چکر لگائے۔ وزی راعلیٰ سندھ کے ہیلی کاپٹر 1992ء میں خریدے گئے تھے، ہیلی کاپٹر جام صادق اور جہاز ارباب غلام رحیم نے خریدا، ان ہیلی کاپٹرز میں میرے علاوہ کوئی نہیں جاتا، ہیلی کاپٹر سیلاب کی وجہ سے زیادہ استعمال ہوا۔
سندھ میں ترقی کی وجہ وہاں استحکام ہے،پچھلے 5 سال سندھ میں ایک وزیرخزانہ وفاق میں 6 وزیرخزانہ رہے، یہ استحکام پی پی پورے پاکستان میں لائے گی۔سمندری طوفان کے حوالے سے انکا کہنا تھا کہ کراچی میں بھی برسات کا امکان ہے، کہا جا رہا ہے30 فٹ لہریں آسکتی ہیں، ٹھٹھہ ، سجاول، بدین میں اگرانخلاکی ضرورت ہے تو حکام سے بات کی۔مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ 8 سے9 ہزار فیملیز کا انخلا کرنا پڑے گا ان کے لیے پکی جگہ دیکھ رہے ہیں،عوام سے بھی گزارش ہے طوفان والے دن بےجا گھروں سے باہر نہ رہیں، ہماری تیاری مکمل ہے،کوشش ہے مل کرقدرتی آفت کامقابلہ کریں اورنقصان کم سےکم ہو۔