اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ سیاستدانوں سے بات سیاستدان اور جمہوری شخص کرتا ہے، ایک شخص کے دماغ میں نہ آئین کی گنجائش ہے، نہ قانون کی، نہ انسانیت اور نہ ہی اخلاقیات کی، صرف تکبر، انا، ضد اور مکاری بھری ہے۔
اتوار کو اپنے ایک ٹویٹ میں وفاقی وزیر نے کہا کہ 9 مئی کو فوجی تنصیبات، شہداکی یادگاروں پر حملہ بھی اس لئے کرایا تھا کیونکہ “وہ” مان نہیں رہے؟ “سیاسی ابوالہول” (Sphinx) کا دماغ ہٹلر کا جبکہ جسم گرگٹ کا ہے جو حالات کے ساتھ ساتھ رنگ ہی نہیں، آنکھیں اور بیان بھی بدلتا رہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس کے دماغ میں نہ آئین کی گنجائش ہے، نہ قانون کی، نہ انسانیت اور نہ ہی اخلاقیات کی، صرف تکبر، انا، ضد اور مکاری بھری ہے جو کمرے میں تاحیات ایکسٹنشن کی آفر کرتا اور باہر میرجعفر کے نعرے لگاتاہے، جلسے میں امریکا پر الزام لگاتا، پھر معافی مانگ کر امریکا میں لابی کمپنیاں بناتا ہے۔
سیاستدانوں سے بات سیاستدان اور جمہوری شخص کرتا ہے۔ اصل میں تلاش “کاندھے” اور “بیساکھی” کے سہارے کی ہے جو اب میسر نہیں۔ آر ٹی ایس کی معاونت کی التجا ہے، فارن فنڈنگ، ٹیریان، 190 ملیں پاؤنڈ، القادر ٹرسٹ جیسی چوریاں، ڈاکے اور جرائم سے نجات کا این آر او درکار ہے لیکن یہ طلسماتی سہولیات اب دستیاب نہیں، لیکن پوچھنا یہ تھا کہ آدھا حملہ کیسے ہوتا ہے ۔