کولمبیا طیارہ حادثہ: ایمیزون جنگلات میں 40 دن بعد چار بچے زندہ مل گئے

کولمبیا طیارہ حادثہ: ایمیزون جنگلات میں 40 دن بعد چار بچے زندہ مل گئے
سورس: File

کولمبیا: کولمبیا کے ایمیزون جنگلات میں طیارے کے حادثے کے چالیس روز بعد  معجزاتی طور پر چار بچے زندہ مل گئے۔ تین بڑے بچوں کی عمریں تیرہ، نو اور چار برس ہیں جبکہ ایک چھوٹے بچے کی عمر فقط گیارہ ماہ ہے۔

تفصیلات کے مطابق زندہ ملنے والے بچوں میں تین بڑے بچوں کی عمریں  تیرہ، نو اور چار برس ہیں جبکہ ایک چھوٹے بچے کی عمر فقط گیارہ ماہ ہے۔ یہ بچے حادثے کے بعد سے تنہا جنگل میں گھوم رہے تھے۔ یہ علاقہ چیتوں، سانپوں اور دیگر خطرناک جانوروں کے ساتھ ساتھ منشیات کی اسمگلنگ کرنے والے مسلح گروہوں کا گھر ہے لیکن پیروں کے نشانات، ایک ڈائپر اور آدھے کھائے گئے پھل جیسے سراغ نے حکام کو یقین دلایا کہ وہ بچوں کی تلاش میں صحیح راستے پر گامزن ہیں۔

کولمبیا کے صدر گُستاوہ پیٹرو نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بچوں کے ملنے کی خبر کا اعلان کرتے ہوئے بچوں کی بازیابی کو پورے ملک کے لیے خوشی کا موقع قرار دے دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج ہم نے ایک جادوئی دن گزارا۔

پیٹرو کا کہنا تھا کہ 40 دن جنگلات میں گزارنے کے باعث بچے کمزور ہو گئے متاثرہ بچوں کی نگہداشت دارالحکومت بگوٹا کے ایک ہسپتال میں کی جا رہی ہے۔

ذرائع کے مطابق یکم مئی کو حادثے کا شکار ہونے والے طیارے میں کل سات افراد سوار تھے۔ یہ حادثہ پیش آنے سے پہلے پائلٹ کی طرف سے ایک انجن خراب ہونے کا پیغام بھی بھیجا گیا تھا۔

 لیکن جب امدادی ٹیمیں جائے حادثہ پر پہنچیں تو پائلٹ، بچوں کی ماں اور ان کے ساتھ طیارے پر سوار مقامی قدیم نسل کے قبائلی رہنما ہلاک ہو چکے تھے جبکہ طیارے میں موجود بچے لاپتہ ہو گئے۔ جس کے بعد لاپتہ بچے ایک بڑے ریسکیو آپریشن کا مرکز بن گئے جس میں درجنوں فوجی اور مقامی لوگ شامل تھے۔

قبل ازیں بچوں کی گمشدگی کے سترہ روز بعد صدر گُستاوہ پیٹرو نے کہا تھا کہ متاثرہ بچے زندہ ہیں لیکن بعدازاں انہوں نے اپنا بیان یہ کہتے ہوئے واپس لے لیا تھا کہ انہیں غلط معلومات فراہم کی گئی تھیں۔

ملک بھر میں فوج اور مقامی قدیم آبادی کے مابین مل کر کام کرنے کی تعریف کی جا رہی ہے۔ ان فوجیوں کا شکریہ ادا کیا جا رہا ہے، جنہوں نے مشکل حالات کے باوجود مسلسل بچوں کی تلاش جاری رکھی۔