اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اشیائے ضروریہ کی سمگلنگ کے ذریعے قلت اوربحران پیدا کرنے کے ساتھ مصنوعی مہنگائی کرنے والوں کے خلاف گھیرا تنگ کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق نے وفاقی بجٹ میں مصنوعی مہنگائی کرنے والے عناصر کو بھاری جرمانے اور 14 سال تک قید کی سزائیں دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ ان سزاﺅں کا اطلاق بیرون ملک سے پاکستان سمگلنگ اور پاکستان سے بیرون ملک سمگلنگ کرنے پر ہو گا۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے مطابق آئندہ دیگر اشیاءکے ساتھ اشیائے ضروریہ کی سمگلنگ بھی قابل گرفت جرم ہو گا۔ سمگل شدہ اشیائے ضروریہ کی مالیت پانچ لاکھ روپے سے 30 لاکھ روپے تک ہو گی تو اس صورت میں سمگل شدہ اشیاءضبط کرلی جائیں گی۔
فنانس بل کے مطابق اشیائے ضروریہ کی بیرون ممالک سے پاکستان سمگلنگ اور اسی طرح پاکستان سے بیرونی ممالک سمگلنگ پر ان سزاؤں کا اطلاق ہو گا جبکہ ضبط شدہ اشیاءکی مالیت کے برابر جرمانہ بھی عائد کیا جائے گا۔
اسی طرح 30 سے 50 لاکھ روپے تک کی اشیائے ضروریہ کی سمگلنگ پر دگنا جرمانہ 3سال قید ، 50سے 75 لاکھ مالیت پر 3 گنا جرمانہ اور 5سال قید، 75 لاکھ سے 1 کروڑ مالیت کی سمگلنگ پر 4 گنا جرمانہ 10سال تک کی قید جبکہ 1 کروڑ روپے سے زائد مالیت کی سمگلنگ پر 5گنا جرمانہ اور 14 سال تک قید کی سزا دی جا سکے گی۔
اشیائے ضروریہ کی سمگلنگ سے مصنوعی مہنگائی کرنے والوں کو سزائیں دینے کا فیصلہ
09:01 AM, 11 Jun, 2022