پیرس: فرانس کی ایک عدالت نے صدر ایمانوئیل میکرون کو عوام کے سامنے تھپڑ مارنے والے 28 سالہ شہری کو 4 ماہ قید کی سزا سُنا دی۔
خبر ایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق عدالت نے 28 سالہ ڈیمین ٹیریل قرون وسطیٰ کی تلوار بازی کا مداح ہے اور انہوں نے کہا کہ وہ دائیں بازو کے نظریات سے متاثر ہے۔ عدالت نے ڈیمین ٹیریل کو 18 ماہ قید کی سزا سنائی تاہم 14 ماہ کی سزا معطل کر دی جس کے بعد انہیں 4 ماہ جیل میں گزارنے ہوں گے۔
قبل ازیں انہوں نے فرانس کے جنوبی علاقے ویلینس میں عدالت کو بتایا تھا کہ انہوں نے میکرون کو تھپڑ اس لیے مارا کیونکہ وہ فرانس کو نقصان پہنچانے والے تمام لوگوں کے ساتھ کھڑے تھے جبکہ میکرون کے جنوبی فرانس میں ڈروم ریجن کے دورے سے کئی دن قبل سوچا تھا کہ ان پر انڈے یا کریم پھینک دوں لیکن تھپڑ مارنا پہلے سے سوچا منصوبہ نہیں تھا۔
عدالت میں انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں میکرون ہمارے ملک کی بہت صاف دہائی کی نمائندگی کر رہا ہے اور میرا خیال تھا کہ اگر میں میکرون کو چیلنج کروں تو وہ مجھے جواب دیں گے۔ دوسری جانب میکرون نے واقعے کو ایک نظر انداز شدہ واقعہ قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ تشدد اور نفرت جمہوریت کے لیے خطرہ ہے جبکہ عدالت میں ملزم کے بیان پر ان کے دفتر سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔
عدالت نے ڈیمین ٹیریل کو سرکاری عہدیدار کو مارنے کے جرم میں سزا سنائی ہے جس کی عام طور پر سزا 3 سالہ جیل اور 45 ہزار یورو جرمانہ ہو سکتی ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے فرانس کے صدر ایمانوئیل میکرون کو ملک کے جنوبی حصے میں دورے کے دوران ہجوم میں شامل ایک شخص نے تھپڑ مارا تھا اور سوشل میڈیا پر اس کی ویڈیو وائرل ہوئی تھیی جس میں ایک شخص کو عوامی دورے کے دوران ایمانوئیل میکرون کو تھپڑ مارتے ہوئے دیکھا گیا ۔ فرانسیسی صدر کی سیکیورٹی نے فوری طور پر مداخلت کی اور مذکورہ شخص کو ایمانوئیل میکرون سے دور کر دیا تھا۔