اسلام آباد: وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ اپوزیشن بجٹ پڑھ کر اپنی تجاویز دے، شور شرابہ تو کوئی بھی کر سکتا ہے۔
فواد چوہدری نے مالی سال 22-2021 کے حوالے سے اپوزیشن پر زور دیا ہے کہ وہ بجٹ کو پڑھ کر تجاویز دے اور بجٹ پر 10، 15 دن بحث چلنی ہے۔
اس سے قبل ایک اور بیان میں فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ الحمد للہ ، پاکستان کے تمام معاشی اعشاریے مثبت ہیں اور طویل عرصے بعد پاکستان معاشی استحکام کی طرف بڑھ رہا ہے۔ وزیراعظم پر اعتماد کی وجہ سےسیاسی و معاشی استحکام ممکن ہوا، ہم چاہتے ہیں کہ اپوزیشن احتساب کو اصلاحات سے علیحدہ دیکھے۔
یاد رہے کہ آج مالی سال 22-2021 کا بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا۔ وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے بجٹ تقریر کا آغاز کیا ہی تھا کہ اپوزیشن اراکین نے شور شرابہ شروع کردیا اور شدید نعرے بازی کی۔ انہوں نے مک گیا تیرا شو نیازی، گو نیازی کے نعرے لگائے، اور نشستوں پر کھڑے ہوکر احتجاج کرنے اور ڈیسک بجانے لگے جس کی وجہ سے اتنا شور ہوا کہ ایوان میں کان پڑی آواز سنائی نہیں دے رہی۔
صورتحال اس قدر خراب ہوئی کہ ایک موقع پر تو اسپیکر کو خواتین اپوزیشن ارکان کو حکومتی بینچز سے ہٹانے کے لیے سارجنٹ ایٹ آرمز کو طلب کرنا پڑا۔
پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے مالی سال 22-2021 کا بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کردیا۔ بجٹ کا کل حجم 8 ہزار 487 ارب روپے ہے۔
ائندہ مالی سال کے بجٹ میں وفاقی ترقیاتی بجٹ کا حجم 900 ارب روپے، دفاع کیلئے 1373 ارب ، سود کی ادائیگیوں کیلئے 3 ہزار 60 ارب، تنخواہوں اور پنشن کیلئے 160 ارب اور صوبوں کو این ایف سی کے تحت ایک ہزار186 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔