اسلام آباد: حکومت نے نئے مالی سال کے بجٹ میں جعلی سیگریٹ سے تنگ تمباکو نوشی کرنے والے افراد کی بڑی مشکل حل کرتے ہوئے اس کا سد باب کرنے کیلئے اقدامات اٹھا لیے ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو در پیش ایک بڑا مسئلہ مارکیٹ میں جعلی اشیاءبالخصوص جعلی سگریٹس کی دستیابی ہے ، گوکہ اس سلسلے میں ہم نے ٹریک اینڈ ٹریس نظام کو متعارف کروا دیاہے ، جس پر عملدرآمد کو حتمی شکل دی جارہی ہے تاہم قانونی تقاضوں کو پوا کرنے کیلئے سخت اقدامات اٹھاتے ہوئے مختلف برانڈز کو لائسنس حاصل کرنے کیلئے رجسٹریشن کا پابند کیا جائے گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس اقدام کی بدولت مخصوص اشیاءکے مینو فیکچررزکو پابند کیا جائے گا کہ وہ اپنے برانڈزکو ایف بی آر کے ساتھ رجسٹرڈ کروائیں ، اس طرح غیر رجسٹرڈ برانڈز جعلی اشیاءتصور کی جائیں گی جن کو ضبط اور ضائع کر دیا جائے گا ۔
خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے مالی سال 22-2021 کا بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کردیا۔ بجٹ کا کل حجم 8 ہزار 487 ارب روپے ہے۔
ائندہ مالی سال کے بجٹ میں وفاقی ترقیاتی بجٹ کا حجم 900 ارب روپے، دفاع کیلئے 1373 ارب ، سود کی ادائیگیوں کیلئے 3 ہزار 60 ارب، تنخواہوں اور پنشن کیلئے 160 ارب اور صوبوں کو این ایف سی کے تحت ایک ہزار186 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔