اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیربرائے تجارت عبدالرزاق دائود سے پاکستان کارپٹ مینوفیکچررزاینڈ ایکسپورٹرزایسوسی ایشن کے وفدنے ملاقات کرکے مینو فیکچررز اوربرآمدکنندگا ن کو درپیش مسائل اور اپنے مطالبات کے حوالے سے تفصیلی آگاہ کیا۔
گروپ لیڈرعبد اللطیف ملک ،ایسوسی ایشن کے سینئر وائس چیئرمین ریاض احمد اورعثمان اشرف نے مشیر تجارت کو آگاہ کیاکہ ہاتھ سے بنے قالینوں کا خام مال خصوصی طو رپر افغان مہاجرین تیار کرتے ہیں جسے بعد ازاں پاکستان درآمدکیا جاتا ہے ، یہاں پر موجود پاکستانی ہنرمند اس کے باقی مراحل سر انجام دے کر اس کی مکمل تیاری کرتے ہیں جسے بعدازاں دنیا کے مختلف ممالک میں برآمدکرکے ملک کے لئے قیمتی زرمبادلہ حاصل کیا جاتا ہے۔
انہوں نے مشیر تجارت عبدالرزاق دائود سے مطالبہ کیا کہ طورخم بارڈرکے راستے افغانستان سے خام مال کی درآمدپر عائد تمام ڈیوٹیز اور ٹیکسز کو مکمل ختم کیا جائے تاکہ مشکلات کاشکاراس صنعت کو ریلیف مل سکے۔
مشیر تجارت عبد الرزاق دائود نے کہا کہ پاکستان کے ہاتھ سے بنے قالین پوری دنیا میں منفردپہچان رکھتے ہیں ،ہمیں عالمی منڈیوں میں گرفت مضبوط کرنے کیلئے اپنی مصنوعات کے معیار کو مزید بہتر کرنا ہوگا اور اس پر کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت برآمدات کے فروغ کیلئے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے اور یہی وجہ ہے کہ کورونا وائرس کی وبا کے باوجود ہماری برآمدات میں اضافے کا رجحان ہے۔ انہوں نے ایسوسی ایشن کے وفد کویقین دہانی کرائی کہ اس حوالے سے عملی پیشرفت کی جائے گی اورآئندہ مالی سال کے بجٹ میں مطالبات کوہر ممکن پورا کرنے کی کوشش کی جائے گی۔