راولپنڈی: آرمی میڈیکل کالج راولپنڈی میں قوت سماعت کی بحالی کے 200 آپریشن مکمل ہونے پر تقریب منعقد کی گئی ۔ مہمان خصوصی سرجن جنرل لیفٹننٹ جنرل نگار جوہر کا کہنا ہے کہ آرمی میڈیکل کور خاموش جہاد کر رہی ہے۔
آرمی میڈیکل کالج راولپنڈی میں خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سرجن جنرل لیفٹنٹ جنرل نگار جوہر نے کہا کہ ہماری فوج ایک عرصے سے دہشت گرد عناصر کے خلاف ایک اندرونی جنگ سے گزر رہی ہے جنگ میں ہمارا سپاہی ان گنت قربانیاں پیش کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں بحیثیت ایک ذمہ دار قوم کے اس بات کا شدید احساس ہے کہ قوم کی خاطر بے جگری سے قربانی پیش کرنے والا سپاہی اس ملک کی بقا کی علامت ہے۔ ہم سب اُس سپاہی کے مقروض ہیں جو اس جنگ میں جامِ شہادت نوش کر کے حیاتِ جاوداں حاصل کرتا ہے غازی بننے والا اپنے جسم کے کسی عضو کو اس ملک کے لئے قربان کر کے خود معذور ہو جاتا ہے۔
دہشت گردی کے خلاف اس جنگ میں ہمارے آرمی میڈیکل کور کے افسر اور جوان ہمیشہ پوری مستعدی کے ساتھ اپنا مورچہ سنبھالے ایک خاموش جہاد میں مصروفِ عمل ہوتے ہیں۔ میدانِ جنگ سے آئے ہوئے کسی بھی جوان کی بیماری کے خلاف ہمارا اعلان جہاد ہماری فوج کے جان نثار جوانوں کے لئے ایک بہت بڑی اُمید ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل نگار جوہر نے کہا کہ توپوں اور ہتھیاروں کی گھن گرج سے فوجی جواں اپنی قوتِ سماعت سے محروم ہو سکتا ہے سماعت مکمل طور پر کھو نے والے جوان کو مصنوعی کان نصب کیا جا سکتا ہے۔ اس ٹیکنالوجی کو کاکلیر ایمپلانٹ کہتے ہیں۔ پہلا کاکلیر ایمپلانٹ ایک سپاہی کو2017ء میں نصب کیا گیا۔ اس آپریشن کی کامیابی کے بعد متعدد افراد کا یہ آپریشن کیا گیا اور وہ تمام مختلف دفاتر میں اپنے فرائض کی ادائیگی انجام دے رہے ہیں۔
چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کی خصوصی ہدایات پر اس آپریشن کا دائرہ بڑھا دیا گیا ہے سماعت سے محروم پیدائشی بچوں کو بھی شامل کر لیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں دو سو آپریشن کر کے ایک اہم سنگِ میل عبور کر لیا گیا۔