ممبئی: بالی ووڈ کے آنجہانی اداکار سشانت سنگھ راجپوت کی زندگی پر بننے والی فلم ’نیائے دا جسٹس‘ کیخلاف دائر درخواست کو مسترد کر دیا ہے۔ عدالت نے اس فلم کو سینما گھروں کی زینت بنانے کی اجازت دیدی ہے۔
یہ فیصلہ دہلی ہائیکورٹ کی جانب سے صادر کیا گیا ہے۔ درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ اس فلم کو نشر ہونے سے روکا جائے۔
خیال رہے کہ سشانت سنگھ راجپوت کا شمار بالی ووڈ کے نوجوان اداکاروں میں ہوتا تھا، انہوں نے متعدد فلموں میں کام کیا جن میں سے کچھ باکس آفس پر کمائی کرنے میں کامیاب رہی تھیں۔
تاہم کووڈ 19 کے آنے کے بعد وہ شدید ذہنی دباؤ میں مبتلا تھے۔ انہوں نے اپنے فلیٹ میں مبینہ طور پر پھندا ڈال کر خود کشی کر لی تھی۔ تاہم پولیس نے واقعے کے دیگر پہلوؤں پر غور کرنے کیلئے اس کا مقدمہ درج کرکے اس کی تفتیش شروع کر دی تھی۔
انڈین اداکار سشانت سنگھ راجپوت کی زندگی پر بننے والی یہ فلم ’نیائے دا جسٹس‘ آج جمعے کو فلم بینوں کیلئے ریلیز کر دی جائے گی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق دہلی ہائیکورٹ میں فلم پر پابندی عائد کرنے کی درخواست آنجہانی اداکار کے والد کرشنا کشور سنگھ نے دائر کی تھی۔ انہوں نے اپنی درخواست میں کہا تھا کہ اس سلسلے میں ہدایتکار یا کسی اور نے ان سے اجازت طلب نہیں کی۔ ہم نہیں چاہتے کہ اب سشانت سنگھ کی زندگی پر کوئی فلم بنائی جائے، تاہم اگر ایسا کوئی بھی اقدام اٹھانے سے پہلے بطور خاندان ہم سے اجازت لینا ضروری ہے۔
درخواست میں کہا گا تھا کہ فلم ساز کا مقصد سشانت سنگھ راجپوت کی زندگی کو فلم بند کرنا نہیں بلکہ پیسہ کمانا ہے۔ یہ فلم نشر ہوئی تو اس سے ہمیں شدید ذہنی کوفت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔