اسلام آباد: الیلشن ٹریبونل کی تبدیلی اور الیکشن ایکٹ ترمیمی آرڈیننس کے خلاف کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن ٹریبیونل کو تین حلقوں کا باقاعدہ ٹرائل آگے بڑھانے سے روک دیا۔ عدالت نے اٹارنی جنرل آف پاکستان اور ایڈوکیٹ جنرل اسلام آباد کو نوٹس جاری کر دیے،عدالت نے بۂیس جولائی کو کیس روزانہ کی بنیاد پر سننے کا عندیہ دیے دیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کی چیف جسٹس عامر فاروق نے الیلشن ٹریبونل کی تبدیلی اور الیکشن ایکٹ ترمیمی آرڈیننس کے خلاف کیس کی سماعت کی۔
وکیل درخواست گزار نے کہادو کیسز پیر کو لگے ایک کی آج سماعت ہوئی ہے، ٹریبیونل نے ریکارڈ مانگا ہے ابھی کچھ ریکارڈ آنا ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیےاگر آپ کو کوئی مسلئہ ہے سڑک پار سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیں، آپ کے پاس حق موجود ہے آپ انٹرم حکم کو چیلنج کر سکتے ہیں، میں یہ کہتا ہوں سکیشن 151 کے دو پہلوؤں ہیں ایک سوموٹو اور دوسرا درخواست پر ایکش لے سکتا ہے۔ اگر الیکشن کمیشن سو موٹو لیتا تو ابھی قانون میں تضاد پر بات ہو رہی ہوتی، کل میں نے یہاں الیکشن کمیشن کے فیصلے پڑھائے اور درخواست گزاروں نے سب مانا ہے۔
چیف جسٹس نےکامیاب اُمیدواران کے وکلاء سے استفسار کیاکیا فیصلے میں ار او سے متعلق لکھا گیا؟آپ نے اس آرڈر کو چیلنج کیوں نہیں کیا،کیا تعصب پسند ہونے کی بنیاد پر جج کو تبدیل کرنا الیکشن کمیشن کا درست فیصلہ تھا؟ درخواست میں تو استدعا یہی تھی کہ وکیل نے کہااسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل نہیں بلکہ ٹریبونل کو دوبارا بحال کیا،
لیگی رہنما کے وکیل نے کہامیرا مطلب یہ ہے ایک آئینی ادارے نے سیکشن 151 کا قانونی اختیار استعمال کیا ہے،شعیب شاہین نے کہاانہوں نے ابھی تک فیصلے پر عملدرآمد نہیں کیا ان سے ٹریبونل نے فارمز مانگے تھے جو نہیں دیئے
۔ چیف جسٹس نے کہامجھے وقت دیں، میں چاہتا ہوں ایسا آرڈر دوں کسی کو برا نہ لگے،میں چاہتا ہوں کیس 22 جولائی تک رکھ لیں اس کے بعد روزانہ کی بنیاد پر سن کر فیصلہ کروں گا،چھٹیاں ہیں کام اتنا نہیں ، میں آسانی سے سن لوں گا،یہ ایک ٹیکنیکل چیز ہے مجھے سوچنے کے لیے وقت دیں۔
اس دوران لیگی رہنماؤں کی جانب سے ٹریبونل کا کام کرنے سے روکنے کی استدعا کی گئی اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن ٹریبونل کو کیسز کا ٹرائل شروع کرنے سے روکتے ہوئے ریمارکس دیےالیکشن ٹربیونل صرف ریکارڈ منگوا سکتا ہے۔
عدالت نے اٹارنی جنرل اف پاکستان اور ایڈوکیٹ جنرل اسلام آباد کو نوٹس جاری کر دیےعدالت نے کیس سماعت 22 جولائی تک ملتوی کر تے ہوئے ریمارکس دیے بائیس جولائی کے کیس روازنہ کی بنیاد پر سنیں گے۔