اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق جہانگیری کو اسناد کی تصدیق تک کام سے روکنے کی درخواست قابل سماعت ہونے پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا ۔
شہری میاں داؤد کی درخواست پر چیف جسٹس عامر فاروق نے سماعت کی عدالت نے ریمارکس دیےرجسٹرار آفس کی جانب سے ایک اعتراض لگایا ہے آپ متاثرہ فریق نہیں ،دوسرا اعتراض یہ ہے جوڈیشل کمیشن کے خلاف کیسے پٹیشن قابل سماعت ہے ؟
وکیل نے کہامیں یہ نہیں کہہ رہا جوڈیشل کمیشن کے خلاف آپ رٹ جاری کریں ،میرا موقف ہے وہ جج کے عہدے پر تعیناتی کے معیار پر پورے نہیں اترتے، چیف جسٹس نے ریمارکس دیےجب 209 میں متبادل فورم ہے تو رٹ کیسے جاری ہو سکتی ہے ؟ قانونی سوال ہے۔
وکیل نے کہاجسٹس سجاد علی شاہ کے خلاف کاروائی کے لیے سپریم کورٹ فل کورٹ کا فیصلہ موجود ہے ،میری استدعا ہے کہ میری درخواست قابل سماعت ہے،سوشل میڈیا پر چلنے والے لیٹر کی صداقت جاننے کے لیے درخواست دائر کی ہے،عدالت نے ریمارکس دیےمیں نے آپ کے پوائنٹس لکھ لئے ہیں، بہت شکریہ ،ابھی آپ میرٹ کی حد تک بات نہ کریں قابل سماعت ہونے پر دلائل دیں۔
بعد ازاں عدالت نے درخواست قابل سماعت ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ کر لیا۔