جمعرات سے مون سون کے دوسرے اسپیل کی انٹری کا امکان

جمعرات سے مون سون کے دوسرے اسپیل کی انٹری کا امکان
سورس: File

اسلام آباد: محکمہ موسمیات نے مزید مون سون بارشوں کی پیشگوئی کر دی۔ 13 جولائی سے 17 جولائی تک مزید بارشوں کا امکان ہے۔ بحیرہ عرب سے مون سون ہوائیں 12 جولائی ملک میں داخل ہونگی۔اس دوران  اسلام آباد سمیت پنجاب میں گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے جبکہ  چند مقامات پر موسلادھار بارش اور ژالہ باری کی بھی  توقع ہے۔


مون سون کے دوسے سپل کے زیر اثر کشمیر، (وادی نیلم، مظفرآباد، پونچھ، ہٹیاں، باغ، حویلی، سدھانوتی، کوٹلی، بھمبر، میرپور)، مری، گلیات میں بارش/آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔ اسلام آباد، راولپنڈی، اٹک، چکوال، جہلم، منڈی بہاؤالدین، سیالکوٹ، نارووال، لاہور، گوجرانوالہ، گجرات، قصور اور اوکاڑہ میں 12  سے 17 جولائی تک کبھی کبھار وقفے کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔


گلگت بلتستان (دیامیر، استور، غذر، سکردو، ہنزہ، گلگت، گھانچے، شگر)، چترال، سوات، مانسہرہ، کوہستان، ایبٹ آباد، ہری پور، پشاور، مردان، میں آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔ صوابی، نوشہرہ، کرم، لکی مروت، کوہاٹ، ڈی آئی خان، بنوں، کرک، وزیرستان، میانوالی، خوشاب، سرگودھا، حافظ آباد، شیخوپورہ، فیصل آباد، جھنگ اور ٹوبہ ٹیک سنگھ میں 13 ے 17 جولائی تک کبھی کبھار وقفے کے ساتھ  ندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے.

موسلا دھار بارش سے اسلام آباد/راولپنڈی، پشاور، گوجرانوالہ، لاہور کے نشیبی علاقوں میں 14 سے 17 جولائی تک شہری طغیانی آسکتی ہے اور اس دوران مری، گلیات، کشمیر، گلگت بلتستان اور خیبر پختونخوا کے پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ ہے۔


پی ڈی ایم اے کی جانب سے کسانوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ موسم کی پیشن گوئی کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنی سرگرمیوں کا انتظام کریں۔ سیاحوں اور مسافروں کو ہدایت کی گئی کہ وہ زیادہ محتاط رہیں تاکہ گیلے موسم کے دوران کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے بچا جا سکے۔ دھول کے طوفان/گرج چمک سے بجلی کے کھمبے اور سولر پینلز جیسے ڈھیلے ڈھانچے کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔  محکمہ موسمیات کی جناب سے عام لوگوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ  آندھی طوفان، موسلا دھار بارش کے دوران محفوظ مقامات پر رہیں اور غیر ضروری گروں سے باہر نہیں نکلیں۔

پی ڈی ایم اے کی جناب سے تمام متعلقہ حکام کو الرٹ رہنے اور پیشین گوئی کی مدت کے دوران ضروری احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت دی گئی ہیں۔

مصنف کے بارے میں