پیرس: فرانس میں پولیس افسر کی فائرنگ سے 17 سالہ نوجوان کی ہلاکت کے بعد 6 روز تک پرتشدد مظاہروں اوراحتجاج کے دوران ہونے والے نقصان کا تخمینہ 1 بلین یورو (تین کھرب پاکستانی روپے سے زائد) لگایا گیا ہے۔
وزارت انصاف کے اعداد و شمار کے مطابق پولیس کی تحویل میں رکھے گئے افراد کی تعداد 3,693 تک پہنچ گئی ہے جن میں 1,149 نابالغ (یعنی کل کا 31فیصد) شامل ہیں۔5000 گاڑیوں کو آگ لگا ئی گئی جبکہ تقریباً 1000 عمارتوں کو نقصان پہنچا۔
فرانسیسی تاریخ میں فوری انصاف کا یہ پہلا موقع ہے جس کے نتیجے میں امن کی فوری بحالی ہوئی۔ گرفتار افراد میں منظم جرائم پیشہ گروہوں کے ارکان بھی شامل ہیں جو فسادات کے دوران لوٹ مار اور توڑ پھوڑ، دکانوں اور بینکوں کو نشانہ بنانے میں ملوث ہیں۔
یہ بھی پہلی بار ہوا ہے کہ پولیس سفید لباس پہنے مظاہرین کے ساتھ موجود تھی اور ویڈیوز بنانے کے علاوہ دیگر شواہد بھی اکٹھے کیے گئے۔