کراچی: شہر قائد میں گزشتہ رات سے شروع ہونے والی موسلادھار بارش کا سلسلہ تاحال جاری ہے جس کے باعث شہر کے بیشتر علاقے ڈوب گئے ہیں جبکہ اہم شاہراہیں تالاب کا منظر پیش کر رہی ہیں اور اب تک تین افراد کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہو چکے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق گلزار ہجری سپر ہائی وے پر تیز رفتار ہواو¿ں کے ساتھ طوفانی بارش کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث گرومندر سے لسبیلہ جانے والی سڑک پر پانی جمع ہونے سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
ایم اے جناح روڈ، سٹیڈیم روڈ، آئی آئی چندریگر روڈ پر بھی پانی موجود ہے جبکہ اردو بازار، جامع کلاتھ مارکیٹ اور کھارادر میں بارش کا پانی جمع ہو گیا ہے اور محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ بارشوں کا سلسلہ 12 جولائی کی شام تک برقرار رہ سکتا ہے۔
اولڈ سٹی ایریا کی مارکیٹوں میں بارش کا پانی داخل ہوگیا، لائٹ ہاؤس، کے ایم سی ہیڈ آفس اور برنس روڈ پر بارش کا پانی تاحال موجود ہے جبکہ شاہین کمپلیکس، پی آئی ڈی سی اور سندھ اسمبلی کے اطراف بھی بارش کا پانی جمع ہوگیا۔
ٹریفک پولیس کے مطابق شارع فیصل کارساز پر بارش کا پانی جمع ہونے سے سڑک ٹریفک کیلئے بند ہوگئی ہے اور ایئر پورٹ آنے جانے والے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے جبکہ ائیرپورٹ سے نکلنے والی ٹریفک جناح آؤٹ سے جناح ان کی طرف بھیجی جا رہی ہے۔
مختلف علاقوں میں وقفے وقفے سے موسلادھار بارش کے باعث کرنٹ لگنے سے تین افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ ریسکیو حکام کے مطابق کورنگی کے علاقے بلال کالونی میں کرنٹ لگنے سے 62 سالہ علی شیر خان جاں بحق ہوا۔ گارڈن شو مارکیٹ کے قریب کرنٹ لگنے سے بھی 2 افراد جان کی بازی ہار گئے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق سب سے زیادہ بارش بیس مسرور میں 119.5 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی جبکہ قائد آباد میں 113.5 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
غیرسرکاری موسمی تجزیہ کار جواد میمن کے مطابق بحیرہ عرب سے مسلسل بارش برسانے والے بادل شہر کی جانب بڑھ رہے ہیں جبکہ ٹھٹہ، بدین اور کیٹی بندر سے بادلوں کے آنے کا سلسلہ جاری ہے اور شہر میں مزید 2 سے 3 گھنٹے بارش کا سلسلہ جاری رہ سکتا ہے جبکہ کل شام تک وقفے وقفے سے بارش کا امکان رہے گا۔