لاہور: اردو کے نامور شاعر قتیل شفائی کو اپنے مداحوں سے بچھڑے آج 20 سال ہو گئے۔
غزل میں معتبر اور فلمی نغمہ نگاری میں یکتا حیثت رکھنے والے قتیل شفائی ترقی پسند شعرا میں ایک اہم مقام رکھتے ہیں۔ قتیل شفائی کی شاعری میں معروضی صداقتوں کا اظہار بھی ملتا ہے اور عصری کرب بھی، ان کے اشعار میں غنائیت اور رچاؤ کے ساتھ نغمگی بھی پورے عروج پر ملتی ہے۔
پاکستان کی پہلی بلیک اینڈ وائٹ اور پہلی رنگین فلم کے گیت قتیل شفائی کی ہی کاوشوں کا نتیجہ تھے، جس کے بعد اڑھائی ہزار سے زائد گیت لکھے۔
قتیل شفائی کا کلام پاکستان اور بھارت دونوں ملکوں میں یکساں مقبول ہے، جبکہ قتیل شفائی کے گیت آج بھی فضاوں میں خوشبو بکھیر رہیں ہیں۔