اسلام آباد : رواں مالی سال کے دوران ادویات پر اعشاریہ ایک فیصد ٹیکس عائد کردیا ۔اب فارماسوٹیکل کا شعبہ بھی ٹیکس جمع کرکے ایف بی آر کو دے گا ۔اس کی وصولی ایف بی آر کے بجائے ادویہ بنانے ، اسے درآمد کرنے والی کمپنیوں اور ڈسٹری بیوٹرز پر ڈالی گئی ۔نئے ٹیکس سے ادویات کی قیمتوں میں مزید 11 فیصد اضافہ ہوگا جبکہ موجودہ حکومت کے دوران ادویات کی قیمتیں 400 فیصد سے زائد بڑھ چکی ہیں۔
نیو نیوز کے مطابق کیمسٹ اینڈ ڈرگ ایسوسی ایشن نے نیا ٹیکس اور اسے حاصل کرنے کا طریقہ کار کو مسترد کردیا اور 15 جولائی کو ملک گیر شٹرڈاؤن اور 19 جولائی سے غیر معینہ مدت تک ہڑتال کا اعلان کردیا ۔
حکومت نے مالی سال 21 ،2020 کے دوران ادویات پر 0.1 سے ایک فیصد انکم ٹیکس عائد کیا ہے جس کی وصولی کی ذمہ داری ایف بی آر کی بجائے ادویات بنانے اور درآمد کرنے والی کمپنیوں اور ڈسٹری بیوٹرز پر ڈالی گئی ہے۔
دوا ساز کمپنیاں اور ڈسٹری بیوٹرز نئے ٹیکس اور اس وصولی کے نظام کو ملک میں دوائیوں کی قیمتوں میں اضافے اور جان بچانے والی دوائیوں کی کمی کا پیش خیمہ قرار دے رہے ہیں ۔