کابل: صرف 15 فیصد افغان سرزمین کے حکمران افغان صدر اشرف غنی کا اپنی ناکامیوں کا ملبہ پاکستان پر ڈالنے کی کوشش ، طالبان سے ڈیورنڈ لائن کو نہ ماننے کا مطالبہ کر دیا ۔
افغان صدر پاکستان دشمنی میں سب احسانات بھول بیٹھے ، بوکھلاہٹ کا شکار ہو کر بین الاقوامی سرحد کو ہی ماننے سے انکار کر دیا ۔ اشرف غنی نے طالبان سے پاکستان دشمنی پر مبنی مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ ڈیورنڈ لائن کو اکھاڑ پھینکیں ۔
افغان صدر نے ملک میں تشدد کا ذمہ دار طالبان کو ٹھہرایا دیا ، الزام لگایا کہ پُرتشدد کاروائیوں میں روزانہ کی بنیاد پر 600 کے قریب شہری جاں بحق ہو رہے ہیں ۔ قندھار شہر میں دو روز سے طالبان اور افغان فورسز کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں ۔
ادھر، امریکی وزیر دفاع نے افغانستان میں قیام امن کے لیے عالمی برادری سے افغان حکومت اور طالبان پر دباؤ بڑھانے کی اپیل کر دی ۔
دوسری جانب چین نے ہنگامی چارٹرڈ فلائٹ کے ذریعے 200 سے زائد شہریوں کو افغانستان سے نکال لیا ہے ۔