آیا صوفیہ میں 24 جولائی کو پہلی نماز ادا کی جائیگی،ترک صدر

11:48 AM, 11 Jul, 2020

استنبول: ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے اعلان کیا ہے کہ تاریخی عمارت آیا صوفیہ میں 24 جولائی کوپہلی نمازادا کی جائیگی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکی کے صدر طیب ایردوان نے واضح کیا ہے کہ انہوں نے آیا صوفیہ کو مسجد میں تبدیل کرنے کے لیے اپنا خود مختار حق استعمال کیا۔ترکی کے صدررجب طیب ایردوان نے ساتھ ہی خبردار کیا ہے کہ آیا صوفیہ کے اقدام پر تنقید ہماری آزادی پر حملہ تصور ہو گی۔

تقریبا پونے پانچ سو سال تک مسجد رہنے والی اس تاریخی عمارت کو 1930 کی دہائی میں میوزیم میں تبدیل کردیا گیا تھا۔تاریخی عمارت آیا صوفیہ کو اقوام متحدہ کاادارہ یونیسکوعالمی ورثہ قراردے چکا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یونیسکو نے ترکی سے کہا تھا کہ وہ اس کی حیثیت تبدیل نہ کرے۔

عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق عدالتی فیصلے کے بعد جیسے ہی رجب طیب ایردوان نے صدارتی حکمنامے پر دستخط کیے تو لوگوں کی ایک بہت بڑی تعداد دیوانہ وارآیا صوفیہ کے باہر اکھٹی ہو گئی۔ اس موقع پر انتہائی پرجوش انداز میں نعرے بازی بھی کی گئی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق استنبول میں آیا صوفیہ کے باہر ہزاروں کی تعداد میں موجود مرد و خواتین نے نماز کی ادائیگی بھی کی۔نماز کی ادائیگی کے بعد ترک شہریوں نے ذرائع ابلاغ سے بات چیت میں کہا کہ پہلی نمازکی ادائیگی کے بعد فخرمحسوس کررہے ہیں۔ ایک اور شہری کا کہنا تھا کہ یہ کام بہت پہلے ہو جاناچاہیے تھا۔

خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ نماز ادا کرنے والے ایک ترک شہری نے اپنے جذبات بیان کرتے ہوئے کہا کہ آیا صوفیہ کے سامنے نماز کی ادائیگی ایک حیرت انگیز احساس ہے۔ اس کا کہنا تھا کہ ایسا محسوس ہوا کہ جیسے استنبول دوبارہ فتح ہوا ہے۔

مزیدخبریں