پشاور: عوامی نیشنل پارٹی کے شہید رہنما ہارون بلور کی نماز جنازہ وزیر باغ میں ادا کر دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق شہید رہنما کی نماز جنازہ میں عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماوں اور کارکنوں سمیت بڑی تعداد میں سیاسی، سماجی اور عسکری قیادت نے شرکت کی۔
عوامی نیشنل پارٹی کی کارنر میٹنگ میں خودکش حملے اور ہارون بلور سمیت 20افراد کی شہادت کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے قبول کرلی ہے۔
اپنے ایک بیان میں تحریک طالبان کے ترجمان محمد خراسانی نے خودکش حملے کی ذمہ داری قبول کی تاہم ابتدائی طورپر حملہ آور سے متعلق مزید تفصیلات سامنے نہیں آسکیں۔ یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ 2012ءمیں شہید ہارون بلور کے والد اور سابق صوبائی وزیربشیراحمد بلور بھی طالبان کے ایک خودکش حملے میں شہید ہوچکے ہیں۔
یادرہے کہ گزشتہ شام پشاور کے نواحی علاقے یکہ توت میں ایک کارنر میٹنگ کے دوران اس وقت خود کش حملہ آور نے ہارون بلور کو نشانہ بنایا جب انہیں سٹیج پر آکر خطاب کرنے کی دعوت دی گئی اور جیسے ہی وہ نشست سے اٹھے تو کارکنان نے آتش بازی شروع کردی ، اسی دوران خود کش حملہ آور ہارون بلور کے قریب پہنچنے میں کامیاب ہوگیا جہاں اس نے خود کو اڑا لیا، خودکش حملہ آور کا سر بھی سیکیورٹی فورسز نے قریبی چھت سے برآمد کرلیا ہے۔ اس حملے میں ہاروں بلور سمیت 20 افراد شہید ہوئے تھے۔