ایک نئی تحقیق کے مطابق تفریحی اور خوشگوار مقامات پر چہل قدمی انسانی دماغ کی نشوونما پر بہت اچھا اثر ڈالتی ہے۔ماہرین کے مطابق چہل قدمی ایک ایسی ورزش ہے جو کہ دماغ کو سکون و اطمینان فراہم کرتی ہے۔ اس کے علاو ہ یہ جسم میں خون کی گردش کو بھی تیز کرتی ہے جو کہ جسم کی قوت کو بڑھاتا ہے۔
تحقیق کے مطابق تفریحی مقامات جہاں تازہ ہوائیں اور خوشگوار موسم ہو دماغ کو تندرست رکھنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔اس کے بر عکس شہری علاقوں میں لوگ زیادہ تنائواوردبائوکا شکار ہوتے ہیں اپنی بہت سی ذمہ داریوں کے پیش نظروہ ذہنی تناﺅ کا شکار رہنے لگتے ہیں جس کے باعث ان کی سوچنے سمجھنے کی صلاحیتوں کے ساتھ یادداشت پر بھی منفی اثرات مرتب ہوجاتے ہیں۔
2015 کی ایک تحقیق کے مطابق ہریالی اور سبزہ دماغی تنائوکوختم کرنے میں مدد گار ثابت ہوتی ہے۔شور اور آلودگی دماغ کو کمزور کرتی ہے۔
تحقیق کے مطابق اونچی چٹانوں اور پہاڑوں پر چڑھنا دماغی صحت کیلئے نہایت موثر اور مدد گار ثابت ہو تاہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ سیرو تفریح کے شوقین لوگ زیادہ تخلیقی صلاحیت کے مالک ہوتے ہیں۔