سعودی عرب کو اسلحے کی فروخت قانونی طور پر جائز ہے، برطانوی ہائی کورٹ

01:51 PM, 11 Jul, 2017

لندن: برطانوی ہائی کورٹ نے خفیہ شواہد دیکھنے کے بعد برطانیہ کی جانب سے سعودی عرب کو اسلحے کی فروخت کو قانونی طور پر جائز قرار دیا ہے۔عدالت نے اسلحے کی فروخت کے خلاف مہم چلانے والے کارکنان کے دعوؤں کو مسترد کر دیا ہے جن میں کہا گیا تھا کہ وزرا نے یمن میں جنگ کرنے والے ملک سعودی عرب کو اسلحے کی فروخت نہ روک کر غیر قانونی کام کیا تھا۔ اقوام متحدہ کے دعوؤں کے مطابق حوثی باغیوں پر حملوں کے نتیجے میں ہزاروں شہری مارے گئے ہیں۔

برطانوی حکومت کا کہنا ہے کہ ان کی جانب سے دفاعی برآمدات پر نظر ثانی کا سلسلہ جاری رہے گا مگر 'کیمپین اگینسٹ دی آرمز ٹریڈ' نامی گروپ کے مطابق اس فیصلے کے خلاف اپیل تیار ہے۔ اس گروپ کا کہنا ہے کہ برطانیہ نے انسانیت پسند قوانین کی خلاف ورزی کی ہے اور انہوں نے ملک کے وزیر برائے عالمی تجارت کی جانب سے اسلحے کی درآمدات کے لائسنس منسوخ نہ کرنے کے فیصلے کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

لندن میں لارڈ جسٹس برنٹ اور جسٹس ہیڈن کیو نے کہا کہ اسلحے کی فروخت جاری رکھنے کا فیصلہ قانونی طور پر ناجائز نہیں۔ فیصلہ سنانے والے جج صاحبان نے کہا کہ وہ شواہد جنہیں سکیورٹی کی وجہ سے منظر عام پر نہیں لایا گیا ۔ اہم اضافی مواد فراہم کرتے ہیں اور اس بات کی تائید کرتے ہیں کہ وزیر کی جانب سے سعودی عرب کو اسلحے کی فروخت کو معطل یا منسوخ نہ کرنے کا فیصلہ معقول تھا۔

سعودی عرب کو فروخت کئے جانے والے جنگی ساز و سامان میں ٹائیفون اور ٹورنیڈو لڑاکا طیاروں کے علاوہ پریسیشن گائیڈڈ بم شامل ہیں۔ 2015 میں جب یمن میں خانہ جنگی شروع ہوئی تب سے سعودی عرب یمن کی عالمی سطح پر تسلیم شدہ حکومت کی حمایت کر رہا ہے۔ حوثی باغی جو بر طرف صدر علی عبداللہ صالح کے حامی ہیں انہوں نے 2014 میں حملوں کا سلسلہ شروع کیا تھا جس کے نتیجے میں اس وقت کے صدر عبدالرب منصور ہادی کو ملک چھوڑ کر بھاگنا پڑا۔

اس وقت سے سعودی عرب کے علاوہ آٹھ عرب ریاستیں عبدالرب منصور ہادی کی یمن میں حکومت بحال کرنے کے لیے فضائی بمباری کر رہی ہیں۔ فیصلے کے بعد 'کیمپین اگینسٹ دی آرمز ٹریڈ' نامی گروپ کے اینڈریو سمتھ نے کہا کہ 'اگر یہ فیصلہ برقرار رکھا گیا تو اس سے حکومت کو یہ اشارہ ملے گا کہ وہ انسانیت پسند قوانین کی خلاف ورزیاں اور انسانی حقوق کو پامال کرنے والے سعودی عرب جیسی آمرانہ حکومت کو جنگی ساز و سامان فراہم کرنا اور ان کی حمایت جاری رکھیں۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں

مزیدخبریں