اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ نے واضح کیا کہ مولانا فضل الرحمٰن ذاتی حیثیت میں افغانستان گئے ہیں، ان کا دورہ حکومت پاکستان کی ایما پر نہیں ہےاو نہ ہی پاکستان کی معاونت اس میں شامل ہے۔
ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن ذاتی حیثیت میں افغانستان گئے ہیں، حکومتِ پاکستان کی معاونت اس دورے میں شامل نہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ مولانا فضل الرحمٰن دورہ کابل میں حکومتِ پاکستان کی نمائندگی نہیں کر رہے، گورنر قندھار کا دورہ جوائنٹ کورڈینیشن کمیٹی کے سلسلہ میں ہوا تھا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کالعدم ٹی ٹی پی سے مذاکرات میں دلچسپی نہیں رکھتا، پاکستان کا مؤقف ہے کہ افغانستان کے ساتھ مسائل مذاکرات کے ذریعے حل ہوں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے زور دیا کہ افغانستان کالعدم ٹی ٹی پی کے خلاف مؤثر کارروائی کرے، ہم افغانستان میں دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ افغانستان اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہونے سے روک دیں، پاکستان کسی بھی دہشت گرد گروہ نمٹنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
انہوں نے فلسطین کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان غزہ کے فلسطینیوں کی مکمل حمایت کرتا ہے، آزاد فلسطینی ریاست ہی مسئلے کا حل ہے۔