اسلام آباد: وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملک میں گندم کے وافر ذخائر موجود ہیں اور کسی کو گندم کی مصنوعی قلت پیدا کرکے ناجائز منافع خوری کی اجازت نہیں دیں گے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف کا ملک میں گندم اور آٹے کی مصنوعی قلت اور ذخیرہ اندوزوں و ناجائز منافع خوری کے حوالے سے اعلی سطحی ہنگامی اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزیر غذائی تحفظ طارق بشیر چیمہ، مشیر وزیراعظم احد چیمہ، متعلقہ وفاقی اعلی حکام اور صوبائی چیف سیکرٹریز شریک ہوئے۔
اجلاس میں ملک میں گندم کے موجودہ ذخائر کا جائزہ لیا گیا اور بتایا گیا کہ ملک میں گندم کے وافر ذخائر موجود ہیں اور صوبوں کو ہدایت کی جا رہی ہے کہ پاسکو کے ذخائر سے فلور ملز تک گندم کی ترسیل مزید تیز کی جائے۔ مزید برآں 1.3 ملین میٹرک ٹن گندم درآمدی گندم کا سٹاک بھی ملک میں پہنچ گیا ہے جبکہ جنوری کے اختتام تک مزید اتنا ہی سٹاک پہنچ جائے گا۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ رواں سال سیزن کے اختتام پر گندم کے کیری فارورڈ سٹاک 1.4 ملین میٹرک ٹن ہوں گے جو کہ نیا سیزن شروع ہونے سے پہلے ملکی غذائی ضروریات پوری کرنے کیلئے کافی ہیں۔ وزیراعظم نے گندم کے موجودہ ذخائر پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے صوبوں کو ہدایت کی کہ گندم اور آٹے کی ترسیل کے حوالے سے اپنی گورننس بہتر کریں۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ صوبے اپنے اور پاسکو کے ذخائر سے گندم کی فلور ملز تک بروقت رسد یقینی بنائیں، گزشتہ پانچ دن میں حکومت کے اقدامات کی بدولت آٹے کے 40 کلو کے تھیلے کی قیمت میں تقریباً 1000 روپے کی کمی واقعہ ہوئی، جو خوش آئند ہے۔
انہوں نے کہا کہ متعلقہ وفاقی و صوبائی ادارے آٹے اور گندم کے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف سخت اقدامات کریں، حکومت غریب عوام کیلئے آٹے کی مصنوعی قلت سے مہنگائی پیدا کرنے والوں کو قرار واقعی سزا دے گی۔