پشاور: (عبدالقیوم آفریدی) خیبر میں تین سالہ بچے کو 80 گز گہرے کنویں سے نہ نکالا جاسکا ، کنواں ہی بچے کی قبر قرار دیدیا گیا ۔
خیبرپختونخوا کے قبائلی ضلع خیبر کی تحصیل باڑہ کے علاقے عالم گودر میں پاکستان کی تاریخ کا انوکھا اور اندوہناک واقع ایک سوالیہ نشان کے ساتھ اختتام کو پہنچ گیا ، عالم گودر میں منگل کے روز تین سالہ یحیی آفریدی بورنگ کے خشک کنویں میں گرگیا جس کی گہرائی 80 گز تھی، تاہم اس کی چوڑائی صرف بارہ انچ تھی جس کی وجہ سے ریسکیو کی ٹیمیں دو دن کوششوں کے باوجود بچے کو نکالنے میں ناکام رہی ، ریسکیو حکام کے مطابق سرچ کیمرے کی ویڈیو میں واضح دیکھائی جارہا ہے کہ بچہ کے اوپر ملبہ اور کچھ پتھر پڑے ہیں اور صرف ان کے پاوں دیکھائی دے رہے ہیں جو کوئی حرکت نہیں کر رہا ہے ، علاقے کے مشران اور بچے کی لواحقین نے کنویں کو قبر قرار دیکر بچے کی نماز جنازہ ادا کر دی ہے ۔ جس میں ریسکیو ، ضلعی انتطامیہ ، بچے کے ورثاء اور لواحقین نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور بعد ازاں کنویں کو بند کرکے قبربنایا گیا ۔
دو دن ریسکیو آپریشن کے دوران ضلعی انتظامیہ ، تحصیل چیئرمین ، کمانڈنٹ باڑہ رائفل اور دیگر سیاسی قائدین ڈیزاسٹر ٹیم کے ساتھ موجود رہی ، ضلع انتظامیہ نے بچے کے لواحقین کو پانچ لاکھ روپے کا چیک دیا جبکہ کمانڈنٹ باڑہ رائفل نے دو لاکھ ، مقامی ایم این اے اور ایم پی اے کی جانب سے تین لاکھ روپے کا امداد فراہم کی ۔