اسلام آباد (ذیشان سید) اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کی عدالت نے وزارت تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت کے تحت نیشنل اینڈوومنٹ سکالرشپ برائے ٹیلنٹ کے افسران کی برطرفی کے خلاف کیس میں وزارت تعلیم اور این ای ایس ٹی کے قائم مقام سی او کوجواب کیلئے نوٹس جاری کر دئیے ہیں۔
برطرف ملازمین کی درخواست پر سماعت کے دوران ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہاکہ پٹیشن پر فیصلے تک برطرف ملازمین کی جگہ نئے افراد کی بھرتی کا پراسیس روک دیا گیا ہے،جس پر عدالت نے برطرف ملازمین کی جگہ آسامیاں مشتہر کر کے نئی بھرتیاں روکنے کی متفرق درخواست غیر موثر قرار دیتے ہوئے مذکورہ بالا اقدامات کے ساتھ سماعت ملتوی کر دی۔
واضح رہے کہ برطرف ملازمین پر نیشنل اینڈوومنٹ سکالرشپ برائے ٹیلنٹ کے وسائل سے اسلام آباد کلب کی ممبرشپ لینے کا الزام ہے، درخواست میں موقف اختیار کیاگیا ہے کہ این ای ایس ٹی کو کارپوریٹ ممبرشپ دی گئی جو بعد میں منسوخ کر دی گئی، ممبرشپ کیلئے ادا کی گئی رقم واپسی کا معاملہ بھی پراسیس میں ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ پٹیشنرز کو شوکاز نوٹس کے اجراءیا صفائی کا موقع دئیے بغیر برطرف کیا گیا، این ای ایس ٹی کے قائم مقام سی ای او مینجمنٹ ٹیم کا حصہ ہونے کے باعث خود آزادانہ انکوائری نہیں کر سکتے، ایچ آر کمیٹی نے اپنی انکوائری نہیں کی، بورڈ نے بھی برطرفی کی منظوری نہیں دی۔