اسلام آباد (محمد اویس) ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے شہری کو حبس بے جا میں رکھنے اور جھوٹامقدمہ درج کرنے کے معاملے میں ملوث ذمہ داروں کے خلاف اندراج مقدمہ کی درخواست منظور کر لی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج زیبا چوہدری نے شہری کو حبس بے جا میں رکھنے اور جھوٹا مقدمہ درج کرنے سے متعلق کیس کی سماعت کی جس دوران شہری چوہدری محمد سعید کی جانب سے فہیم گل ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔
فہیم گل ایڈووکیٹ نے دلائل پیش کرتے ہوئے کہا کہ 8 ستمبر کو درخواست گزار کا بیٹا محمد شعیب اپنے چھوٹے بھائی کو سکول چھوڑنے گیا، چھوٹا بھائی واپس گھر پہنچا تو بتایاکہ اس کا بڑا بھائی اسے سکول سے واپس لینے نہیں آیا جس پر درخواست گزار والد نے بیٹے شعیب کے موبائل پر کال کی لیکن موبائل بند ملا۔
فہیم گل ایڈووکیٹ نے اپنے دلائل میں کہا کہ کسی طرح کا رابطہ نہ ہونے پر 9 ستمبر کو تھانہ انڈسٹریل ایریا میں شعیب کی گمشدگی کیلئے درخواست دی اور 14 ستمبر کو ایس ایچ او تھانہ انڈسٹریل ایریا نے بتایاکہ آپ کا بیٹا سی آئی اے پولیس کے سب انسپکٹر سرفراز بٹ کی حراست میں ہے۔
ایڈووکیٹ فہیم گل نے عدالت کو بتایا کہ رابطہ کرنے پر اس نے45 ہزار روپے لئے اور بتایاکہ شعیب کے خلاف چوری و ڈکیتی کا مقدمہ درج کیاہے، لاپتہ شعیب کو اٹھائے جانے سے متعلق سی سی ٹی وی فوٹیج سمیت دیگر شواہد بھی عدالت پیش کر دئیے ہیں۔
درخواست گزار کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ شہری کو غیرقانونی حراست میں رکھنے اور جھوٹا مقدمہ درج کرنے پر ذمہ داران کے خلاف مقدمہ درج کرکے قانونی کاروائی کی جائے۔
عدالت نے وکلائل کے دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے اندراج مقدمہ کی درخواست منظور کرتے ہوئے ایس ایس پی آپریشن اور ایس پی انویسٹی گیشن کو قانون کے مطابق انکوائری کرکے ذمہ داران کے خلاف کاروائی کا حکم دیدیا۔