حکومت کا شہباز شریف کی نااہلی کیلئے ہائیکورٹ سے رجوع کا فیصلہ

حکومت کا شہباز شریف کی نااہلی کیلئے ہائیکورٹ سے رجوع کا فیصلہ
سورس: File

اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے نواز شریف کے معاملے پر شہباز شریف کے خلاف لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ شہباز شریف نے نواز شریف کی صحت کا ڈرامہ رچایا جو درست نہیں تھا۔ 

اسلام آباد میں کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا کہ نواز شریف کی پچھلی رپورٹس موجودہ رپورٹس مطابقت نہیں رکھتیں۔ نواز شریف نے جو پنجاب حکومت کو رپورٹ بھیجی وہ مسترد ہوچکی ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ رپورٹ کے لیے دو بار پاکستانی ہائی کمیشن نے شریف فیملی سے رابطہ کیا لیکن شریف فیملی نے پاکستانی ہائی کمیشن سے رپورٹس شیئر کرنے سے انکار کردیا۔ 

وزیر اطلاعات کا کہنا ہے کہ شہباز شریف نواز شریف کو باہر بھیجنے کے فراڈ میں ملوث ہیں اس لیے ان کے خلاف ہائیکورٹ جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ کایبنہ نے اٹارنی جنرل کو ہدایت کردی ہے جو ہائیکورٹ میں درخواست دیں گے۔ شہباز شریف نے آئین کے آرٹیکل 63 کی خلاف ورزی کی ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ 17 ماہ ہوگئے لیکن میاں محمد نواز شریف نے ابھی تک علاج نہیں کرایا۔ شہباز شریف یا تو اپنے بیان حلفی کے مطابق نواز شریف کو واپس لائیں یا پھر شہباز شریف کو نااہل قرار دیا جائے۔ نواز شریف کا ملک سے باہر جانا علاج کے لیے نہیں بلکہ فراڈ تھا۔

انہوں نے سانحہ مری کے حوالے سے کہا کہ صرف 4 دن میں ایک لاکھ 64 ہزار گاڑیاں مری گئیں۔لاکھوں لوگ سیاحت کے لیے مری پہنچے تھے۔ سانحہ مری ایک ہی سڑک پر پیش آیا۔ 22 افراد جاں بحق ہوئے۔ کیا واقعہ روکا جاسکتا تھا؟ اس حوالے سے پنجاب حکومت نے تحقیقاتی کمیٹی قائم کی ہے جو 7 دن میں رپورٹ پیش کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ زیادہ تر لوگ سڑکوں پر اپنی گاڑیوں چھوڑ کر چلے گئے تھے جس کی وجہ سے ٹریفک جام ہوا۔ 

فواد چودھری کا کہنا ہے کہ کورونا کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے لیکن لاک ڈاؤن نہیں لگا رہے۔ شہریوں کو چاہیے کہ ویکسین لگوائیں اور کوروناایس او پیز پر مکمل عملدر آمد کریں۔ 

انہوں نے کہا کہ 15 اپریل سے پہلے الیکشن کمیشن کو الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں دیدیں گے تاکہ اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات ای وی ایمز کے ذریعے کرائے جاسکیں ۔