جکارتہ: گزشتہ روز انڈونیشیا میں حادثے کا شکار ہونے والے ہوائی جہاز کا ملبہ اور بلیک باکس سمندر سے تلاش کر لیا گیا ہے۔ یہ بدقسمت طیارہ سمندر میں گر کر تباہ ہو گیا تھا، اس میں خواتین اور بچوں سمیت متعدد مسافر اور عملہ سوار تھا۔
حادثے کا شکار ہونے والا یہ طیارہ انڈونیشیا کی فضائی کمپنی سری ویجایا ایئر کی ملکیت تھا۔ اس بدقسمت طیارے نے جیسے ہی اڑان بھری، کچھ دیر بعد ہی تباہ ہو کر سمندر میں جا گرا۔ حادثے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو کی ٹیمیں موقع پر پہنچیں لیکن کوئی انسانی جان نہ بچائی جا سکی۔
امدادی ٹیموں نے اس کے بعد طیارہ حادثہ کی وجوہات جاننے کیلئے آپریشن شروع کیا تاکہ بلیک باکس کے ذریعے تحقیق کا دائرہ بڑھایا جا سکے۔ خبریں ہیں کہ انڈونیشیا کی ریسکیو ٹیموں نے سخت جدوجہد کے بعد جہاز کا ملبہ اور خاص طور پر فلائٹ ریڈار کو سمندر سے حاصل کر لیا ہے جسے ڈی کوڈ کرنے کیلئے اب ماہرین کے سپرد کیا جائے گا۔
ریسکیو ٹیموں کو ابتدا میں ملبہ اکھٹا کرنے میں شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ بدقسمت طیارے کی باقیات 75 فٹ گہرے سمندر میں موجود تھیں۔ اس آپریشن کیلئے تجربہ کار غوطہ خوروں اور جدید مشینری کی مدد لی گئی۔ ابھی مزید کھوج کا عمل جاری ہے۔
خیال رہے کہ حادثے کا شکار ہونے والا یہ طیارہ جکارتہ سے اڑا تھا اور اس کی منزل انڈونیشیا کا جزیرہ بورنیو تھا۔ پرواز کے کچھ دیر بعد ہی اس کا رابطہ منقطع ہو گیا۔ طیارے میں خواتین، بچوں اور مردوں سمیت فضائی عملے کے 62 افراد سوار تھے۔
انڈونیشیا کے حکام کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ طیارہ حادثے میں ہلاک ہونے والے مسافروں کی شناخت کرنا مشکل ہے، ان کی باقیات کو ڈی این اے ٹیسٹ کیلئے لیبارٹری بھیجا جائے گا۔