عالمی وبا کی نئی قسم جاپان بھی پہنچ گئی، چار شہریوں میں بیماری کی تشخیص

A new type of global pandemic has also reached Japan, with four citizens diagnosed with the disease
کیپشن: فائل فوٹو

ٹوکیو: عالمی وبا کا وائرس روز بروز اپنی شکل کو تبدیل کرتے ہوئے زیادہ خطرناک ہوتا جا رہا ہے۔ طبی ماہرین نے وبائی مرض کے تدارک کیلئے ادویات تو بنا لی ہیں لیکن اب یہ سوالات اٹھنے لگے ہیں کہ کیا یہ نئی قسم پر بھی اتنی ہی کارآمد ہونگی؟ خبریں ہیں کہ جاپان میں بھی عالمی وبا نے اپنی ہیت کو تبدیل کر لیا ہے۔

جاپان میں عالمی وبا کی ہیت تبدیل ہونے کے بعد طبی ماہرین اور حکام کو تشویش لاحق ہو گئی ہے کہ ایسا نہ ہو کہ مرض کی نئی قسم آبادی کی بڑی تعداد کو لپیٹ میں نہ لے۔ وبا کی یہ نئی شکل کستنی خطرناک ہے اس بارے میں تحقیق کی جا رہی ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق مرض کی نئی قسم برازیل سے جاپان پہنچی ہے۔ رواں ماہ دو جنوری کو برازیل سے آنے والی پرواز کے مسافروں کا جب ٹیسٹ کیا گیا تو ان میں سے چار میں اس وبا کی تصدیق ہوئی۔ ایئرپورٹ حکام نے فوری طور پر متاثرہ افراد کو دیگر سے الگ کرکے انھیں قرنطینہ کردیا اور نئی وبائی قسم کے بارے میں طبی تحقیق شروع کر دی۔

جاپان کے طبی ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ حال ہی میں برطانیہ اور جنوبی افریقا میں وبائی مرض کی جو نئی قسم دریافت ہوئی تھی، جاپان آنے والے مسافروں میں پایا جانے والی وبا اسے سے مختلف ہے۔ بظاہر لگتا ہے کہ عالمی وبا روز بروز اپنی ہیت کو تبدیل کر رہی ہے۔

خبریں ہیں برازیل سے جاپان آنے والے جن چاروں مسافروں پر تحقیق کی جا رہی ہے ان سب کی علامات مختلف ہیں۔ ان افراد میں دو بچے، مرد اور خاتون شامل ہیں۔ ان مسافروں میں شامل بچی میں مظاہر کوئی علامات نہیں ہیں، اس کی حالت دیگر افراد سے بہتر ہے تاہم ایک لڑکے کو بخار ہے، خاتون کو گلے میں خراش کی شکایت ہے جبکہ مرد مریض کو سانس میں تکیلف کی وجہ سے ہسپتال داخل کرا دیا گیا ہے۔