ریاض : سعودی عرب میں خواتین کو گاڑیاں چلانے کی اجازت ملنے کے بعد آن لائن ٹیکسی سروسز فراہم کرنیوالی کمپنیوں کریم اور اوبر نے خواتین ڈرائیورز کو بھرتی کرنے کے پروگرام کا آغاز کرتے ہوئے مختلف شہروں میں ٹریننگ سیشنز کا آغاز کردیا۔
امریکی نشریاتی ادارے سی این این کی رپورٹ کے مطابق کریم نے سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض، جدہ اور الخوبر میں خواتین ڈرائیورز کی بھرتی کے لیے 90 منٹ کے ٹریننگ سیشنز کا انعقاد کیا، جس دوران سیکڑوں خواتین کو سرٹیفائڈ کرلیا گیا۔ان سیشنز کے دوران ان خواتین کی ڈرائیونگ کے لیے تصدیق کی گئی، جن خواتین کے پاس پہلے ہی ڈرائیونگ لائسنس موجود تھا۔ان خواتین نے بیرون ممالک میں رہائش کے دوران ڈرائیونگ لائسنس حاصل کر رکھے تھے۔
سعودی عرب میں کریم کی چیف پرائیویسی آفیسر عبداللہ الیاس کے مطابق انہیں ہزاروں خواتین پہلے ہی ڈرائیونگ کے لیے درخواست دے چکی ہیں۔عبداللہ الیاس کے مطابق ان کی کمپنی جون 2018 تک 10 ہزار خواتین ڈرائیورز کو بھرتی کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ادھر سعودی عرب میں اوبر کے جنرل مینیجر زید ہریس کے مطابق ان کی کمپنی نے بھی خواتین کو بھرتی کرنے کے حوالے سے ملک کے مختلف شہروں میں سیشنز کا انعقاد کیا۔
زید ہریس کا کہنا تھا کہ ان کی کمپنی بھی خواتین ڈرائیورز کو بھرتی کرے گی، تاکہ خواتین صارفین کو محفوظ اور ا?رامدہ سفر کی سہولیات پہنچائی جاسکیں۔دونوں کمپنیوں کے مطابق ان کے خواتین صارفین کی تعداد مردوں کے مقابلے کہیں زیادہ ہے، جب کہ دونوں کمپنیوں کے پاس اس وقت صرف مرد ڈرائیورز خدمات سر انجام دے رہیں ہیں۔اوبر اور کریم کے مطابق ان کے زیادہ تر مرد ڈرائیورز کا تعلق سعودی عرب سے ہی ہے، جو اپنی گاڑیوں کے ذریعے اپنی مالی پوزیشن مضبوط کر رہے ہیں۔
خیال رہے کہ اس وقت سعودی عرب کی 80 فیصد خواتین اپنی سفری سہولیات کے لیے امریکی کمپنیاوبر جب کہ 70 فیصد خواتین دبئی کی کمپنی کریم کی سروس استعمال کرتی ہیں۔کریم اس وقت سعودی عرب، مشرق وسطی و افریقی ممالک اور پاکستان ممالک سمیت دنیا کے 13 ممالک میں کام کر رہی ہے۔جب کہ اوبر بھی سعودی عرب، پاکستان، مشرقی و افریقی ممالک سمیت یورپ و امریکی ممالک میں بھی خدمات سر انجام دے رہی ہے۔