اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا اے پی ایس واقعے کے بعد پہلی بار ملک میں ایسی صورتحال دیکھی ہے آج زینب کی تصویر دیکھ کر اپنے بچوں کا خیال ذہن میں آتا ہے۔ دیگر ملکوں میں بھی ایسے جرائم ہوتے ہیں لیکن مجرم پکڑے جاتے ہیں۔ عمران خان نے مزید کہا پولیس کو تباہ کیا گیا ہے اس لیے لوگوں کا اعتماد ختم ہو گیا ہے اور زینب کے والد نے کہا کہ انصاف ہمیں پولیس سے نہیں آرمی چیف سے ملے گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ان کو ایسی پولیس فورس چاہیے جو شریف خاندان کی ہو اور پولیس وہ کام کرے جو شریف خاندان ان کو حکم دے۔ نواز شریف اور شہباز شریف کے دور میں پولیس میں سفارش پر بھرتیاں کی گئیں۔ کسی نے پنجاب پر اتنی حکومت نہیں کی جتنی ان دونوں بھائیوں نے کی ہے۔ ماڈل ٹاؤن کے متاثرین آج بھی انصاف کیلئے سڑکوں پر ہیں جہاں پر 100 لوگوں کو گولیاں ماری گئیں اور 14 افراد کو شہید کیا گیا۔ کونسی پیشہ ور پولیس اس طرح سے کرتی ہے کہ مظاہرین پر سیدھی فائرنگ کی جائے۔ ہمارے کارکن حق نواز کو گولیاں مارکر قتل کیا گیا کسی نے کچھ نہیں کیا۔
انہوں نے کہا ہماری حکومت نے خیبرپختونخوا میں پولیس ریفارم پر ریکارڈ پر کیا گیا اور 2014 میں 26 فیصد قتل خیبرپختونخوا میں کم ہوئے اور 38 فیصد بھتا خوری کی وارداتوں میں کمی ہوئی۔ خیبرپختونخوا پولیس میں اصلاحات صرف اشتہاروں میں نہیں ہو رہی حقیقی معنوں میں کام ہو رہا ہے۔
عمران خان نے کہا پنجاب پولیس ایسی نہیں انھوں نے خود پولیس کو خراب کیا گیا کیونکہ ساری پولیس میں بھرتیاں رائے ونڈ سے ہوتی ہیں۔عمران خان کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر طاہرالقادری 17 تاریخ کو سانحہ ماڈل کے حوالے سے احتجاجی تحریک کے لئے نکل رہے ہیں اور 18 جنوری کو پوری قوت کے ساتھ پاکستان عوامی تحریک کے ساتھ نکلیں گے۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں