اسلام آباد: ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ کوئٹہ دھماکوں اور قصور میں ہونے والے واقعات انسانیت سوز ہیں جن کی مذمت کرتے ہیں. گزشتہ روز پاکستان میں تعینات سفیروں کو دفتر خارجہ میں بریفنگ دی گئی جس میں انہیں دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے اقدامات کے حوالے سے بتایا گیا اور لائن آف کنٹرول پر بھارتی جارحیت اور بھارتی خفیہ ایجنسی را اور افغان ایجنسی این ڈی ایس کے گٹھ جوڑ کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا اور یہ بھی بتایا گیا کہ حالیہ کوئٹہ دھماکوں کے تانے بانے افغانستان سے ملتے ہیں ہم کوئٹہ دھماکوں میں افغان سرزمین کے استعمال کا معاملہ افغان حکومت کے ساتھ اٹھائیں گے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ہمیں افغانستان میں پاکستان مخالف دہشت گرد گروہوں کی سرگرمیوں پر تشویش ہے اور کسی بھی دہشت گرد قیادت کی پاکستان میں موجودگی کی اطلاعات کی تردید کرتے ہیں اگر کسی کے پاس اس حوالے سے کوئی معلومات ہیں تو ہمیں فراہم کی جائیں پاکستان بلاامتیاز کارروائی کرے گا۔
ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ گزشتہ برس بھارت کی جانب سے ایک ہزار 970 مرتبہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی اور بھارت ناصرف سرحدی علاقوں پر جارحیت جاری رکھے ہوئے ہے بلکہ کشمیر میں بھی انسانیت سوز مظالم جاری ہیں۔ عالمی برادری کشمیر میں جاری اںسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو روکنے کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم بھارت کے ساتھ دہشت گردی پر بات کرنے کے لئے تیار ہیں اور تصفیہ طلب امور میں کشمیر سرفہرست ہے لیکن بھارت کی جانب سے مسلسل ہٹ دھرمی کا مظاہرہ اور پاکستان کو غیرمستحکم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
کلبھوشن یادیو سے متعلق بھارتی ویب سائٹ کی خبر پر ترجمان نے کہا کہ بھارتی ویب سائٹ ’’دی کوئنٹ‘‘ کی خبر سے کلبھوشن معاملے پر ہمارے مؤقف کی تصدیق ہوئی۔ بھارتی حکومت کے دباؤ پر خبر کو ویب سائٹ سے ہٹا دیا گیا اور خبر کے ڈیجیٹل ٹریس کو بھی ختم کرنے کی کوشش کی گئی، اس کے علاوہ خبر دینے والا صحافی بھی تاحال لاپتہ ہے۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان نے سب سے زیادہ قربانیاں دیں اور اس جنگ میں پاکستان کا 120 ارب ڈالر سے زائد کا نقصان ہوا۔ سیکیورٹی تعاون کے معاملے پر امریکی انتظامیہ کے ساتھ رابطے میں ہیں تاہم حالیہ رابطوں کی تفصیل میڈیا کے ساتھ شئیر نہیں کی جا سکتیں۔
ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ الزام تراشیوں کے بجائے مغرب ذمہ دارانہ کردار ادا کرے جبکہ حافظ سعید سے متعلق اقوام متحدہ کی پابندیوں پر مکمل عملدرآمد کر رہے ہیں۔ پابندیوں کی فہرست میں شامل افراد کے اثاثے منجمد، اسلحے کی خریداری اور سفری پابندیاں عائد ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کے سربراہ کے دورہ بھارت سے آگاہ ہیں جبکہ اپنے قومی مفادات کے تحفظ کے لئے تمام تر اقدامات اٹھا رہے ہیں اور متعلقہ حکومتوں سے رابطے میں ہیں۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں