قصور: وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف قصور میں زیادتی کے بعد قتل کی گئی 7 سالہ زینب کے گھر پہنچے اور والدین سے اظہار تعزیت کیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف صبح 5 بجے اچانک قصور میں مقتولہ زینب کے گھر پہنچے اور اہلخانہ سے افسوس اور تعزیت کا اظہار کیا۔ اس موقع پر ترجمان پنجاب حکومت محمد احمد خان اور اعلیٰ افسران بھی موجود تھے جب کہ ڈی پی او قصور زاہد خان مروت نے واقعہ کی بریفنگ دی۔
شہباز شریف کا کہنا تھا جتنا ظلم اور زیادتی ہوئی ہے وہ ناقابل بیان ہے اور لمحہ بہ لمحہ اس کیس کی نگرانی کر رہا ہوں ۔ واقعہ میں ملوث درندہ صفت ملزم قانون کی گرفت سے بچ نہیں پائے گا۔ شہباز شریف نے کہا کہ کمسن بچی کے خاندان کو انصاف دلانا میری ذمہ داری ہے اور جب تک مجرم کو کٹہرے میں نہیں لائیں گے اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔
یاد رہے وزیر اعلیٰ پنجاب نے ایڈیشنل آئی جی ابوبکر خدا بخش کی سربراہی میں جے آئی ٹی بھی بنا دی۔ جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم میں آئی ایس آئی، ایم آئی اور آئی بی کے افسر شامل ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے جے آئی ٹی سے آئندہ 24 گھنٹے میں رپورٹ مانگ لی ہے۔
گزشتہ روز عمرہ ادائیگی کے بعد مکہ مکرمہ سے اسلام آباد ائیرپورٹ پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ننھی زینب کے والد کا کہنا تھا کہ عام آدمی کے لیے کوئی تحفظ نہیں ہے اور سیکیورٹی صرف حکمرانوں کے لیے ہے ہم تو کیڑے مکوڑے ہیں ۔ ہمارے ساتھ جو ظلم ہوا اس پر دل غم سے چور ہے اور پولیس نے ہمارے رشتہ داروں کے ساتھ بالکل تعاون نہیں کیا۔ پولیس کارروائی کرتی تو ملزم گرفتار ہو جاتے لیکن قانون کے رکھوالوں نے بچی کو ڈھونڈنے کے لیے کوئی تعاون نہیں کیا۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں